درگاپور عصمت دری کیس میں پولیس نے اہم ملزم کو گرفتار کیا
درگاپور پولیس نے عصمت دری کا شکار لڑکی کے دوست کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس شکایت کے مطابق، ملزم نے متاثرہ کے باہر جانے کے بعد مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کی تھی۔ ملزم کو آج صبح عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

مغربی بنگال کے درگاپور میں پولیس نے ایک اہم گرفتاری کی ہے۔ گرفتار ملزم کی شناخت واصف علی کے نام سے ہوئی ہے جو مقتولہ کا ہم جماعت ہے۔ اطلاعات کے مطابق متاثرہ لڑکی شام کو میڈیکل کالج کیمپس سے نکلتے وقت اس دوست کے ساتھ گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں قریبی جنگلاتی علاقے میں گئے، جہاں ملزم نے مبینہ طور پر اس کی عصمت دری کی۔ پھر وہ اس کے ساتھ ہاسٹل واپس آگئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق واصف علی شروع سے ہی شک کے دائرے میں تھا اور گزشتہ چار روز سے اس سے مسلسل پوچھ گچھ کی جا رہی تھی۔ آج، اسے جائے وقوعہ پر لے جایا گیا اور واقعہ کو دوبارہ ترتیب دیا گیا۔ کئی اہم شواہد حاصل کرنے کے بعد پولیس نے اسے باقاعدہ گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم کو آج صبح عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش اور تکنیکی شواہد کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ درگاپور گینگ ریپ کیس میں اب تک کل چھ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ حال ہی میں، پولیس نے مرکزی ملزم، متاثرہ کے مرد دوست کو گرفتار کیا ہے۔ متاثرہ کے والد نے اپنی شکایت میں دوست پر الزام لگایا تھا۔
آسنسول-درگاپور پولس کمشنریٹ کے پولس کمشنر سنیل کمار چودھری نے ایک پریس کانفرنس میں جنسی زیادتی کے اس معاملے سے متعلق اہم معلومات شیئر کئے۔ اس معاملے میں اب تک سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر، پولیس کمشنر نے گینگ ریپ کے الزامات کو مسترد کر دیا اور متاثرہ کے دوست کے کردار پر شک ظاہر کیا۔پولیس کمشنر چودھری نے بتایا کہ تفتیش جاری ہے، اور جائے وقوعہ پر چھ ملزمان کی موجودگی کا پتہ چلا ہے، اور انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفتیش کے دوران متاثرہ کا موبائل فون بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
پولیس کمشنر نے واضح کیا کہ متاثرہ کے بیان اور اب تک ملنے والے جسمانی شواہد کی بنیاد پر یہ ثابت ہوا ہے کہ جنسی زیادتی میں صرف ایک شخص ملوث تھا۔ انہوں نے کہا، "متاثرہ کے بیان کی بنیاد پر یہ ثابت ہوا ہے کہ ایک شخص نے زیادتی کی ہے۔" پولیس کی ایک ٹیم متاثرہ کے دوست کے ساتھ جائے واردات پر گئی اور جرم کو دوبارہ ترتیب دیا۔ ایک ملزم کے کپڑے قبضے میں لے کر فرانزک لیب بھجوا دیے گئے ہیں۔ میڈیکل اور فرانزک رپورٹس کا ابھی انتظار ہے۔
پولیس کمشنر نے بتایا کہ تفتیش کے دوران متاثرہ کے دوست کا کردار بھی مشکوک پایا گیا ہے۔ اس کی سرگرمیوں کی چھان بین کی جارہی ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔پولیس نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی تفتیش جاری ہے اور وہ ہر پہلو سے اچھی طرح چھان بین کر رہے ہیں۔ اس کیس کی حتمی حقیقت فرانزک اور میڈیکل رپورٹس آنے کے بعد ہی سامنے آئے گی۔