پارلیمنٹ سے اخراج کے خلاف مہوا موئترا کی عرضی، سپریم کورٹ نے سماعت 3 جنوری تک ملتوی کر دی

مہوا کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے جلد سماعت کی مانگ کی تھی۔ جسٹس سنجے کشن کول نے کہا کہ چیف جسٹس آپ کے مطالبے پر غور کریں گے۔ بنچ نے سی جے آئی کی بنچ کے سامنے اپنا مطالبہ پیش کرنے کو کہا تھا

<div class="paragraphs"><p>مہوا موئترا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

مہوا موئترا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے لوک سبھا سے نکالے جانے کے خلاف مہوا موئترا کی درخواست پر سماعت 3 جنوری 2024 ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا کی درخواست پر سماعت کی۔ اس سے پہلے مہوا موئترا نے چیف جسٹس آف انڈیا چندر چوڑ (سی جے آئی) سے اس کیس کی جلد سماعت کا مطالبہ کیا تھا۔ سی جے آئی نے مہوا کے وکیل سے کہا کہ جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے ای میل بھیجیں، اس کے بعد ہم عرضی کی فہرست پر غور کریں گے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے جلد سماعت کے مطالبہ پر سی جے آئی سے رجوع کرنے کو کہا تھا۔

جسٹس ایس کے کول نے مہوا کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سی جے آئی سے جلد سماعت کی درخواست کریں۔ صرف سی جے آئی ہی جلد سماعت پر فیصلہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مرحلے پر فیصلے نہیں کرنا چاہتے۔ سنگھوی نے مہوا موئترا کی درخواست کو کل یا پرسوں درج کرنے کی درخواست کی تھی۔


مہوا موئترا کی لوک سبھا کی رکنیت جمعہ (8 دسمبر) کو مبینہ طور پر رشوت لینے اور پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے معاملے میں منسوخ کر دی گئی ہے۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ پر ووٹنگ کروائی، جسے صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔

لوک سبھا سے نکالے جانے کے بعد مہوا نے کہا کہ ایتھکس کمیٹی نے مجھے جھکانے کے لیے بنائی گئی اپنی رپورٹ میں ہر اصول کو توڑا۔ یہ بی جے پی کے خاتمے کی شروعات ہے۔ مہوا موئترا لوک سبھا کے فیصلے کے خلاف آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتی تھیں لیکن انہوں نے آرٹیکل 32 کے تحت سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔