مہوبہ: کھاد تقسیم میں بدعنوانی پر احتجاج، کسانوں پر پولیس لاٹھی چارج، پانچ زخمی
مہوبہ کے کبرئی میں کھاد تقسیم میں مبینہ بدعنوانی کے خلاف کسانوں نے نیشنل ہائی وے بلاک کیا، پولیس لاٹھی چارج میں پانچ کسان زخمی، ضلع میں کھاد کے لئے ہنگامی احتجاج جاری

مہوبہ: اتر پردیش کے ضلع مہوبہ کے کبرئی علاقے میں بدھ کو کھاد تقسیم میں بدعنوانی کے خلاف کسانوں نے نیشنل ہائی وے پر احتجاج کیا، جس کے دوران پولیس نے لاٹھی چارج کیا، اور پانچ کسان زخمی ہو گئے۔
ضلع کی مختلف کسان تنظیموں نے واقعہ کی شدید مخالفت کی ہے اور کھاد کے لیے ضلع بھر میں بڑی تحریک چلانے کی دھمکی دی ہے۔ واقعہ کبرئی کی کوآپریٹیو سوسائٹی نمبر 2 میں صبح کھاد تقسیم کے دوران پیش آیا، جہاں کسانوں نے اپنے جاننے والوں کو ترجیح دیے جانے اور ٹوکن تقسیم میں دھوکہ دہی پر اعتراض کیا۔ احتجاج کرنے والی بھیڑ نے نعرے بازی کرتے ہوئے ہنگامہ کیا اور کانپور-ساگر نیشنل ہائی وے پر جام لگا دیا۔
کسانوں کا مطالبہ تھا کہ سبھی کو کھاد بروقت دستیاب کرائی جائے۔ الزام تھا کہ سکیورٹی میں تعینات پولیس اہلکار بھی ٹوکن دینے کے لیے رشوت وصول کر رہے تھے۔ گھر کی خواتین اور بچوں کے ساتھ سڑک پر کسانوں کے احتجاج سے نیشنل ہائی وے پر آمدورفت متاثر ہوئی۔ ڈپٹی ایس پی اے کے سنگھ نے بتایا کہ بھیڑ میں شرپسند عناصر نے ہنگامہ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رکھا، جس سے حالات بگڑنے لگے۔ پولیس نے ابتدا میں کسانوں کو سمجھا کر احتجاج ختم کرنے کی کوشش کی لیکن عدم تعاون پر آخر کار لاٹھی چارج کرنا پڑا اور سڑک دوبارہ کھلوائی گئی۔
بھگدڑ میں کچھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں، تاہم کہیں بھی تصدیق شدہ زخمی ہونے کی خبر نہیں ملی۔ پولیس نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں اور ہنگامہ کرنے والے شرپسند عناصر کی شناخت کے بعد سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
مہوبہ میں کھاد کی قلت اور تقسیم کے حوالے سے کشیدگی معمول کا منظر بنی ہوئی ہے۔ کمیٹیوں میں روزانہ صبح سے بھاری بھیڑ جمع ہوتی ہے اور شام تک لائن میں لگنے کے باوجود ایک بوری کھاد نہ ملنے پر کسان شدید پریشان ہیں، جس سے کھیتی کا کام متاثر ہو رہا ہے۔
پولیس کی لاٹھی چارج سے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ایک ہفتے قبل چرکھاری کی منڈی سمیتی میں بھی کھاد لینے پہنچی کسانوں کی بھیڑ پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا تھا، جس میں سوپا گاؤں کے ایک کسان کا سر پھوٹ گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد مشتعل کسانوں نے موقع پر موجود افسران کو کھدیڑ دیا اور ایک ہوم گارڈ کو زخمی کر دیا تھا۔
ضلع میں جاری ہنگامہ اور کھاد کی قلت کسانوں کی ناراضگی کا سبب بنی ہوئی ہے اور انتظامیہ و پولیس کی کوششوں کے باوجود کشیدگی کم نہیں ہو رہی۔ کسانوں کا موقف ہے کہ جب تک سب کو کھاد بروقت فراہم نہیں کی جاتی، احتجاج جاری رہے گا اور مستقبل میں بڑی تحریکیں بھی چلائی جائیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔