مہنگائی اور ایندھن کی بے تحاشہ قیمتوں کے خلاف مہیلا کانگریس کا احتجاج، پارلیمنٹ کا محاصرہ

آل انڈیا مہیلا کانگریس کی ارکان نے منگل کے روز مہنگائی اور ایندھن کی بے تحاشہ قیمتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور علامتی طور پر پارلیمنٹ کا محاصرہ کیا

مہیلا کانگریس کا احتجاج / قومی آواز / وپن
مہیلا کانگریس کا احتجاج / قومی آواز / وپن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آل انڈیا مہیلا کانگریس کی ارکان نے منگل کے روز مہنگائی اور ایندھن کی بے تحاشہ قیمتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور علامتی طور پر پارلیمنٹ کا محاصرہ کیا۔ مہیلا کانگریس کی قومی صدر نیتا ڈیسوزا نے اس احتجاج کی قیادت کی اور اس میں پڈوچیری مہیلا کانگریس کی سربراہ اور بالی ووڈ اداکارہ نغمہ اور دہلی مہیلا کانگریس کی صدر امریتا دھون سمیت متعدد کارکن شامل رہیں۔ مہیلا کانگریس کی کارکنان نے بیل گاڑی پر سوار ہو کر بڑھتی مہنگائی کے خلاف مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور جم کر نعرے بازی کی۔

دہلی مہیلا کانگریس کی صدر امریتا دھون نے اس موقع پر کہا کہ پٹرول، ڈیزل اور گیس کے داموں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ آج عام آدمی خوردنی تیل، آلو، پیاز، ٹرامٹر جیسی روزانہ کی ضرورت والی چیزوں کے لئے اضافی قیمت ادا کر رہی ہے۔ اس کے خلاف یہ احتجاج کیا گیا۔ مہنگائی سے ہر طبقہ پریشان ہے اور معاشی بحران سے دو چار ہے۔ بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ بی روزگاری اور مہنگائی پر لگام لگانے میں حکومت ناکام ثابت ہو رہی ہے۔


مہیلا کانگریس کا احتجاج / قومی آواز / وپن
مہیلا کانگریس کا احتجاج / قومی آواز / وپن

وہیں، مہیلا کانگریس کی قومی صدر نیتا ڈیسوزا نے کہا، ’’آج ہر گھر کی خاتون کے ذریعے اٹھائی گئی عوام الناس کی بلند و بالا آواز کو مودی حکومت پولیس کی کارروائی کے دم پر دبا نہیں سکتی۔ عوام الناس کی آواز بن کر ہم مودی حکومت کو عوام کی طاقت کا احساس ضرور کرائیں گی۔‘‘

غورطلب ہے کہ سرمائی اجلاس کے دوران مہیلا کانگریس کے پارلیمنٹ کے محاصرہ کے بعد مہنگائی کے مسئلہ پر کانگریس آئندہ 12 دسمبر کو دہلی میں ایک عظیم الشان اجلاس کی تیاری میں مصروف ہے۔ اس اجلاس میں ملک بنھر سے پارٹی کے لیڈران اور کارکنان شامل ہوں گے۔


قبل ازیں، کانگریس نے مہنگائی کے مسئلہ پر ملک بھر میں ایک عوامی بیداری مہم بھی چلائی تھی، جس کے ذریعے پارٹی کے سینئر لیڈران اور کارکنان ضلع سطح اور بلاک سطح پر عوام لوگوں کے درمیان پہنچے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔