بی جے پی لیڈر نے مہاتما گاندھی کو بتایا ’پاکستان کا بابائے قوم‘

پرگیہ ٹھاکر کے ناتھو رام گوڈسے کو محب وطن بتانے کے بعد سے مہاتما گاندھی پر لگاتار کیچڑ اچھالا جا رہا ہے، اسی سلسلہ میں بی جے پی کے ایک رہنما نے مہاتما گاندھی کو ’پاکستان کا بابائے قوم‘ قرار دے دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش کی بھوپال پارلیمانی سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی طرف سے ناتھو رام گوڈسے کو محب وطن بتائے جانے کا تنازعہ ابھی پوری طرح ٹھنڈا بھی نہیں ہو پایا تھا کہ پارٹی کے ایک دوسرے لیڈر نے مہاتما گاندھی کو ’پاکستان کا بابائے قوم‘ بتا کر ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔

پارٹی کی مدھیہ پردیش یونٹ کے میڈیا انچارج انل سومتر نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں بغیر کسی کا نام لئے کہا ہے کہ ’’بابائےقوم تھے، لیکن پاکستان کے بابائے قوم۔ بھارت میں تو ان کی طرح کروڑوں بیٹے ہوئے۔ کچھ لائق تو کچھ نالائق۔‘‘ اس بارے میں سومتر نے بعد میں کہا کہ یہ ان کے ذاتی خیالات ہیں اور ان کا پارٹی کی ذمہ داری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وہ مہاتما گاندھی کے خیالات کے اسکالر ہیں اور نظریات کا مطالعہ کرتے ہوئے کئی طرح کے خیالات آتے ہیں۔ انہوں نے اپنے اسی خیال کو پیش کیا ہے۔


انہوں نے الزام لگایا کہ انگریزوں نے ہندوستان کی آزادی کے بعد ملک کے ایک ہونے کے عمل کے دوران مہاتما گاندھی کو ’فادر آف نیشن‘ کہا تھا لیکن کانگریس نے اپنے فائدے کے لئے اس لفظ کا ہندی متبادل پیش کر دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان بنانے میں مہاتما گاندھی کی خاموش منظوری تھی اور اسی لیے ان کے خیال سے انہیں پاکستان کا ہی بابائے قوم کہاجانا چاہیے۔

اس سے پہلے کل ہی بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیہ ٹھاکر نے ناتھو رام گوڈسے کو محب وطن بتا دیا تھا۔ اس بیان پر ہنگامہ ہونے کے بعد انہوں نے معافی مانگی تھی۔ ادھر، بی جے پی کے ایک اور رہنما نے مہاتما گاندھی اور سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے خلاف بیان بازی کی۔ منگلورو سے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نلین کمار کٹل کے اس بیان نے اس تنازعہ کو مزید ہوا دی ہے۔


کٹل نے اپنے ٹوئٹ میں راجیو گاندھی پر جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’’ناتھو رام گوڈسے نے ایک شخص کو مارا تھا لیکن سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے 17 ہزار سے زیادہ لوگوں کے قتل عام کے لئے ذمہ دار ہیں۔‘‘ کٹل مزید لکھا ’’گوڈسے نے ایک شخص کو قتل کیا، قصاب نے 72 لوگوں کو مارتا تھا اور اب یہ سوچنا ہے کہ کون زیادہ ظالم ہے۔‘‘ متنازعہ پوسٹ کے تیزی سے وائرل ہونے اور معاملے طول پکڑنے کے بعد کٹل نے اس ٹوئٹ کو ڈلیٹ کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 May 2019, 9:10 PM