مہاراشٹر: اکولہ میں تشدد کے بعد کشیدگی برقرار، اب تک 45 گرفتار، انٹرنیٹ بند، یونیورسٹی کے امتحانات ملتوی

اکولہ میں سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ کے بعد علاقے میں دو برادریوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران شرپسندوں نے کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور انہیں آگ لگا دی۔

<div class="paragraphs"><p>مہاراشٹر کے اکولہ میں تشدد</p></div>

مہاراشٹر کے اکولہ میں تشدد

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کے اکولا میں ہفتہ کو ہوئے تشدد کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر انٹرنیٹ پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے۔ اکولا میں یونیورسٹی کے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ پولیس اس معاملے میں اب تک 45 لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔

ہفتے کے روز، سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ کے بعد علاقے میں دو برادریوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس کے بعد دونوں طرف سے شدید پتھراؤ کیا گیا۔ اس دوران شرپسندوں نے کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور انہیں آگ لگا دی۔ تشدد کے دوران ایک شخص جان کی بازی ہار گیا اور دو پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے بعد علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے اور دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے۔


سوشل میڈیا پر مذہبی پوسٹ کے بعد لوگ اکٹھے ہوئے اور پولیس اسٹیشن پہنچ کر شکایت درج کرائی۔ پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کر لیا تھا۔ لیکن اس دوران تھانے پہنچی بھیڑ بے قابو ہو گئی اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ کچھ ہی دیر میں دونوں برادریوں کے لوگ آمنے سامنے آگئے اور پتھراؤ شروع کر دیا۔ دونوں فریقوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ شرپسندوں پر آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔

اکولا میں ہوئے تشدد کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں پولیس شرپسندوں پر آنسو گیس کے گولے چلاتی نظر آرہی ہے۔ پولیس نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے پلاسٹک کی گولیاں بھی چلائیں، تاکہ سماج دشمن عناصر کا بھگایا جاسکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔