مہاراشٹر میں اسمبلی اجلاس کے دوران ’رمی‘ کھیلنے والے وزیر کو ملا کھیل کا محکمہ! کانگریس کا شدید ردعمل

مہاراشٹر میں اسمبلی اجلاس کے دوران رمی کھیلتے پکڑے گئے وزیر مانیک راؤ کوکاتے کو کھیل کا محکمہ دے دیا گیا، کانگریس نے حکومت کو ’بے شرم اور ریڑھ کی ہڈی سے عاری‘ قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکلال</p></div>

مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکلال

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کی سیاست میں اس وقت نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا جب ایک متنازع ویڈیو میں اسمبلی اجلاس کے دوران رمی گیم کھیلتے پکڑے گئے وزیر مانیک راؤ کوکاتے کو ریاستی حکومت نے کھیل اور نوجوانوں کی فلاح کا محکمہ سونپ دیا۔ اس فیصلے پر کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال نے اسے حکومت کی ’بے شرمی اور اخلاقی دیوالیہ پن‘ کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوکاتے کو سزا دینے کے بجائے انہیں انعام دیا گیا ہے۔ سپکال نے طنز کرتے ہوئے کہا، ’’اب شاید وہ رمی کو اولمپک کھیلوں میں شامل کرنے کی سفارش کریں گے اور خود کو شیواجی مہاراج ایوارڈ کے لیے نامزد بھی کر لیں گے۔‘‘


مانیک راؤ کوکاتے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت پوار گروپ) سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں حال ہی میں زراعت کے وزیر کے طور پر بھی ذمہ داری دی گئی تھی۔ وہ حالیہ مانسون سیشن کے دوران مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اپنے موبائل فون پر ’رمی‘ کھیلتے ہوئے کیمرے میں قید ہو گئے تھے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد عوامی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا، مگر حکومت نے ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے بجائے انہیں کھیل کا محکمہ بھی دے دیا۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے شرد پوار کی این سی پی (ایس پی) کے ترجمان کلائیڈ کرسٹو نے سوال اٹھایا کہ ڈپٹی وزیراعلیٰ اجیت پوار جیسے سخت نظم و ضبط کے حامی لیڈر نے اپنے ساتھی وزیر سے استعفیٰ کیوں نہیں مانگا؟ انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا، ’’یہ انتہائی شرمناک ہے۔ مانیک راؤ کوکاتے نے کسانوں اور مہاراشٹر حکومت کی توہین کی ہے اور اب بھی وزیر ہیں۔‘‘

اس واقعے کو لے کر سیاسی حلقوں میں بحث چھڑ گئی ہے کہ جب اسمبلی جیسا حساس اجلاس جاری ہو، اس وقت کسی وزیر کا موبائل پر رَمی کھیلنا کیا عوام کے اعتماد سے کھلا مذاق نہیں؟ کانگریس کا کہنا ہے کہ وزیر کو معطل یا برطرف کرنے کے بجائے انعام دینا، حکومت کی اخلاقی پستی کا عکاس ہے۔


علاوہ ازیں، کانگریس لیڈر ہرش وردھن سپکال نے ماضی کے مکہ حملہ معاملے میں عدالت کے فیصلے سے ایک دن پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت عدالتی عمل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہی ہے، جو نہایت خطرناک رجحان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔