چین کو مہاراشٹر حکومت نے دیا زبردست جھٹکا، 3 چینی کمپنیوں کے معاہدہ پر روک

مہاراشٹر حکومت نے مرکزی حکومت سے بات کرنے کے بعد چینی کمپنیوں سے ہوئے معاہدہ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 3 چینی کمپنیوں پر تقریباً 5 ہزار کروڑ لاگت کے معاہدہ پر دستخط ہوا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کی ادھو ٹھاکرے حکومت نے چین اور ہندوستان کے درمیان تلخ رشتوں کو دیکھتے ہوئے چین کو زبردست دھچکا دیا ہے۔ ادھو حکومت نے چین کی 3 کمپنیوں کے ساتھ 5 ہزار کروڑ کے منصوبہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاہدے پر گزشتہ 15 جون کو دستخط ہوا تھا۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے بات کرنے کے بعد چینی کمپنیوں سے ہوئے معاہدہ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 3 چینی کمپنیوں پر تقریبا 5 ہزار کروڑ لاگت کا ایک منصوبہ ہے۔ یہ تمام معاہدے 15 جون کو ہوئے تھے ، جس کے بعد ایل اے سی پر تصادم کے دوران ہندوستانی فوجی شہید ہوگئے تھے۔ اب مہاراشٹر حکومت نے شوگر کمپنی کے ساتھ معاہدہ روک دیا ہے۔


اس سلسلے میں بتایا جا رہا ہے کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت کے اگلے حکم کا انتظار کر رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ 15 جون کی رات ہند چینی فوجیوں کے مابین پرتشدد تصادم میں 20 ہندوستانی فوجی شہید ہوگئے تھے۔ فوجیوں نے وادی گولان میں بھی چینی فوجیوں کی بربریت کا بدلہ لیا اور 45-50 چینی فوجیوں کو ہلاک کردیا۔ ہندوستانی فوجیوں نے چین کے کرنل کو بھی اپنی گرفت میں لے لیا۔ چینی فوج نے وادی گولان میں جس بزدلی کا مظاہرہ کیا اس پر پورے ملک میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔