رمضان المبارک میں دیر رات تک دوکانیں کھلی رکھنے کی اجازت

حکومت مہاراشٹر کے محکمہ برائے محنت نے رمضان المبارک کے پیشِ نظر ریاست کے مختلف علاقوں کی دوکانوں کو حکومت کے بنائے گئے نئے قوانین کے مطابق دیر رات تک کھلی رکھنے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: حکومت مہاراشٹر کے محکمہ برائے محنت نے رمضان المبارک کے پیشِ نظر ریاست کے مختلف علاقوں کی دوکانوں کو حکومت کے بنائے گئے نئے قوانین کے مطابق دیر رات تک کھلی رکھنے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

یہ حکم نامہ راشٹروادی کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی ترجمان اور سابق وزیر محنت نواب ملک کے اس مکتوب کے بعد جاری کیا گیا ہے جو انہوں نے ۴مئی 2019 کو لیبر کمشنر کو روانہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ ریاست میں بی جے پی وشیوسینا کی حکومت نے اپنے ابتدائی دو سالوں تک اس کی اجازت نہیں دی تھی، جس کے خلاف نواب ملک نے یہ معاملہ اٹھایا تھا۔


ستمبر 2017 میں حکومت نے ایک نیا قانون بنایا جس کے تحت شب خاص خاص تہواروں کے موقع پر شب میں دوکانوں کو کھلی رکھنے کی اجازت دی گئی، لیکن اس کے لئے لیبر کمشنر کا حکم نامہ ضروری ہوتا ہے۔

نواب ملک نے اپنے مکتوب میں لیبر کمشنر کی توجہ اس امر کی جانب مبذول کرائی تھی کہ رمضان المبارک کے پیشِ نظر شب میں مختلف دوکانیں کھلی رہتی ہیں اور آپ کے محکمہ کی جانب سے انہیں ہر سال اس کی خصوصی اجازت دی جاتی ہے۔ چونکہ رمضان المبارک کا آغاز ہورہا ہے، لہذٰا ہرسال کی طرح اس سال بھی شب میں دوکانوں کو کھلی رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔


اس مکتوب کے بعد 5 مئی کو لیبر کمشنر مہاراشٹر شاپ اینڈ اسٹبلیشمنٹ ایکٹ کے تحت نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کچھ شرائط کے ساتھ رمضان المبارک میں نہ صرف شب میں دوکانوں کو کھلی رکھنے کی اجازت دیدی بلکہ روزہ دار ملازمین کے کاموں میں تخفیف کا بھی نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

اس نوٹیفکیشن کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نواب ملک نے بتایا کہ ریاست بھر میں رمضان المبارک کے پیشِ نظر شب میں دوکانوں کی کھلی رکھنے کی اجازت دی جاتی رہی ہے تاکہ روزہ دار افراد شب میں اپنے ضروریات کی خریداری کرسکیں، میں نے لیبر کمشنر کو مکتوب روانہ کیا اور ان سے نوٹی فیکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا، جس کے بعد لیبر کمشنر نے مذکورہ نو ٹی فیکیشن جاری کردیا ہے۔ اب ریاست بھر میں رمضان المبارک کی شب میں دوکاندار اپنی دوکانیں کھلی رکھ سکیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 May 2019, 10:10 AM