مہاراشٹر حکومت نے 6 ریاستی قوانین سے فوجداری دفعات ختم کرنے کا عمل کیا شروع، ’جن وشواس ایکٹ‘ ہوگا نافذ

ایک سرکاری اہلکار نے وضاحت کی کہ عوام کو راحت دینے کی نیت سے ان قوانین میں موجود سخت دفعات کو ختم یا نرم کیا جائے گا۔ یہ بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ موجودہ حالات میں ایسی سخت سزائیں ضروری ہیں یا نہیں۔

دیوندر فڑنویس
i
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر حکومت نے 6 ریاستی قوانین میں شامل سخت دفعات کو نرم یا ختم کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان قوانین میں مہاراشٹر کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 1960، مہاراشٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ ایکٹ 1961، مہاراشٹر ٹریڈ یونینز کی شناخت اور غیر منصفانہ مزدوری کے طریقوں کی روک تھام ایکٹ 1971، مہاراشٹر اسٹامپ ایکٹ 1958، مہاراشٹر لینڈ ریونیو کوڈ 1966 اور مہاراشٹر فیکٹریز ایکٹ 1946 شامل ہیں۔

ایک سرکاری قرارداد (جی آر) کے مطابق ان قوانین کی دفعات پر نظرثانی کے بعد ’جن وشواس ایکٹ‘ کو مہاراشٹر میں نافذ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے مرکزی حکومت اور کابینہ سکریٹریٹ کی تشکیل کردہ ٹاسک فورس نے 23 ترجیحی شعبوں کا جائزہ لے کر متعلقہ ذیلی شعبوں میں راحت دینے کی سفارش کی ہے۔ ایک آزاد تھنک ٹینک اور سینٹر فار لیگل پالیسی کی جانب سے ان ریاستی قوانین پر ایک مطالعہ بھی کیا گیا تھا جس میں سخت سزاؤں کو کم کرنے پر زور دیا گیا۔ ان قوانین میں خلاف ورزی پر جیل کی سزا اور بھاری جرمانے کی دفعات رکھی گئی تھیں۔


ایک سرکاری اہلکار نے وضاحت کی کہ عوام کو راحت دینے کی نیت سے ان قوانین میں موجود سخت دفعات کو ختم یا نرم کیا جائے گا۔ حکومتی قرارداد کے مطابق یہ بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا موجودہ حالات میں ایسی سخت سزائیں ضروری ہیں یا نہیں۔ چیف سکریٹری کا دفتر ان سفارشات پر عمل درآمد کی نگرانی کر رہا ہے جبکہ ’جن وشواس ایکٹ‘ کے نفاذ کے لیے نوڈل افسران کی تقرری بھی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔