مہاراشٹر: وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی طبیعت بگڑی، ٹھانے واقع جوپیٹر اسپتال میں ہوئے داخل

ایکناتھ شندے کے گلے میں انفیکشن ہے اور ان کی پلیٹ لیٹس بھی بہت کم ہو گئی ہے، لگاتار اینٹی بایوٹک کھانے سے بھی ان کی طبیعت زیادہ خراب ہو گئی ہے۔

ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس
ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ایک طرف مہاراشٹر میں نئی حکومت تشکیل دینے کے لیے سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں، اور دوسری طرف ریاست کے کارگزار وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے طبیعت کی خرابی کے سبب اسپتال میں داخل کرائے گئے ہیں۔ ان کی ناساز طبیعت سے متعلق خبریں کچھ دنوں سے سامنے آ رہی تھیں، لیکن اب ان کی حالت زیادہ خراب ہو گئی ہے۔ ڈینگو اور ملیریا کا ٹیسٹ کیا گیا ہے جس کی رپورٹ منفی آئی ہے، لیکن لگاتار بخار کی وجہ سے بہت کمزوری ہو گئی ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بخار کی وجہ سے انھیں اینٹی بایوٹک دوائیں دی گئی ہیں جس کی وجہ سے وہ کافی حد تک کمزور ہو گئے ہیں۔ اب انھیں جوپیٹر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں کئی طرح کے ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔ اسپتال میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ ان کے بیٹے شری کانت شندے بھی موجود ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے سامنے آ رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شندے کی پلیٹ لیٹس کم ہو گئی ہے۔ انھیں گلے میں انفیکشن بھی ہے اور بخار نے ان کی صحت پر مزید منفی اثر ڈالا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ چند ہی روز پہلے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے مہایوتی کی میٹنگ میں شرکت کے لیے دہلی پہنچے تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ اس میٹنگ میں دیویندر فڑنویس، اجیت پوار اور بی جے پی صدر جے پی نڈا بھی موجود تھے۔ اس میٹنگ کے بعد ایکناتھ شندے ممبئی نہ لوٹ کر سیدھے ستارا واقع اپنے گاؤں چلے گئے۔ ایکناتھ شندے کے اس قدم سے یہ خبر گشت کرنے لگی تھی کہ وہ بی جے پی سے ناراض ہیں۔ حالانکہ اس سلسلے میں ان کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا تھا۔

بہرحال، ایکناتھ شندے داریگاؤں سے 2 روز قبل ٹھانے واقع اپنی رہائش پر لوٹ آئے تھے۔ اس کے بعد بھی ان کی طبیعت بہتر نہیں ہوئی۔ اب جوپیٹر ہاسپیٹل میں ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم ان کا علاج کر رہی ہے۔ آج مہایوتی لیڈران کی میٹنگ بھی ہونی ہے، لیکن اس میں ایکناتھ شندے شریک نہیں ہو پائیں گے۔ اس درمیان شیوسینا شندے گروپ کے کئی اراکین اسمبلی اپنے لیڈر کی عیادت کرنے ٹھانے پہنچ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔