مہاراشٹر قضیہ: یومِ آئین پر سپریم کورٹ کا ملک کو بہترین تحفہ، کانگریس

کانگریس نے مہاراشٹر سیاسی بحران کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تکلیف دہ بات ہے کہ ہفتے کے روز اور اتوار کو عدالت عظمیٰ کو اس سلسلے میں کام کرنا پڑا ہے

تصویر سوشل میدیا
تصویر سوشل میدیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے مہاراشٹر سیاسی بحران کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے اس کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یومِ آئین (کانسٹی ٹیوشن ڈے) پر عدالت عظمیٰ نے ملک کے عوام کو بہترین تحفہ دیا ہے۔

کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی نے منگل کے روز یہاں پارلیمنٹ کے احاطے میں پریس کانفرنس میں کہا کہ یوم ِ آئین کے موقع پر سپریم کورٹ کی جانب سے ملک کو سب سے بڑا تحفہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تکلیف دہ بات ہے کہ ہفتے کے روز اور اتوار کو عدالت عظمیٰ کو اس سلسلے میں کام کرنا پڑاہے۔

سنگھوی نے کہا کہ جن مسائل کے تعلق سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے شدید مخالفت ظاہر کی تھی انہی نکات پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے پروٹیم (عبوری) اسپیکر کی مخالفت کی گئی تھی لیکن عدالت نے اب پروٹم اسپیکر کو ذمہ داری سونپی ہے۔


انہوں نے کہا کہ اکثریت ثابت کرنے کے لیے کون بار بار اور کس وجہ سے وقت مانگ رہا ہے۔ بی جے پی کے اس مطالبے کو بھی عدالت نے نامنظور کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو اپنےآپ کو نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر اعلیٰ مان رہے ہیں، انہوں نے گورنر کو اراکین اسمبلی کی غلط فہرست دی ہے۔ بی جے پی کی جانب سے جو بھی کیا جارہا ہےوہ آئین کے لیے یومِ سیاہ کے مثل ہے۔

سنگھوی نے دعویٰ کیا کہ ملک کی سیاست میں اتنا بڑا گھپلہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا ،22 نومبر کی شام سات بجے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے پریس کانفرنس کا اعلان کیا تھا کہ ادھو ٹھاکرے وزیراعلیٰ ہوں گے۔ اچانک ایسی کیا جادو کی گھڑی گھومی کہ 23 کی صبح 5 بجے وزیر اعظم نریندر مودی دفعہ 12 کے تحت کابینہ کا اجلاس بلاتے۔ گورنر صدر راج ہٹانے کی سفارش بھیجتے ہیں اور صدر اسے منظوری دے دیتے ہیں۔


کانگریس کے رہنما نے کہا کہ بی جے پی آئین کاشدید مذاق اڑاکر یومِ آئین منا رہی ہے۔ اس سے بی جے پی کا کردار اور چہرا اجاگر ہوتا ہے۔ بی جے پی کا لے کو سفید اور جھوٹ کو سچ بنانے کی مشین ہے۔ موجودہ حکومت آئین کے معماروں کے خوابوں کی مسلسل دھجیاں اڑا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔