مہاراشٹر: بی ایم سی انتخاب کی تاریخوں کا اعلان، 15 جنوری کو ہوگی ووٹنگ اور 16 جنوری کو ووٹ شماری

بی ایم سی انتخاب کو مہاراشٹر کی سیاست کا سیمی فائنل تصور کیا جاتا ہے۔ ملک کے سب سے امیر میونسپل کارپوریشن پر کنٹرول کے لیے ہمیشہ سے ہی سیاسی پارٹیوں کے درمیان سخت مقابلہ رہتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بی ایم سی / سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بی ایم سی (برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن) انتخاب کے لیے تاریخوں کا آج آفیشیل طور پر اعلان کر دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے بی ایم سی انتخاب کے ساتھ ساتھ 28 دیگر میونسپل کارپوریشنوں میں ووٹنگ کے لیے 15 جنوری 2026 کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ووٹنگ سے ٹھیک ایک دن بعد، یعنی 16 جنوری 2026 کو ووٹ شماری ہوگی اور صاف ہو جائے گا کہ کس کے ہاتھ میں اقتدار گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 23 سے 30 دسمبر تک امیدوار نامزدگی کا پرچہ داخل کر سکتے ہیں۔ 31 دسمبر تک اس کا ویریفکیشن کیا جائے گا۔ 2 جنوری تک امیدواروں کو اپنا پرچۂ نامزدگی واپس لینے کا حق حاصل رہے گا۔ اس کے بعد 3 جنوری کو امیدواروں کی آخری لسٹ جاری کی جائے گی اور انھیں انتخابی نشانات الاٹ کیے جائیں گے۔


قابل ذکر ہے کہ بی ایم سی انتخاب کو مہاراشٹر کی سیاست کا سیمی فائنل تصور کیا جاتا ہے۔ ملک کے سب سے امیر میونسپل کارپوریشن پر کنٹرول کو لے کر ہمیشہ سے ہی سیاسی پارٹیوں کے درمیان سخت مقابلہ رہتا ہے۔ اس بار بھی انتخاب سے متعلق سیاسی پارٹیوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ نامزدگی کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی ممکنہ امیدواروں کی جوڑ توڑ اور حکمت عملی بننی بھی شروع ہو گئی ہے۔

بی ایم سی کے علاوہ جن 28 میونسپل کارپوریشنوں میں انتخابات ہوں گے، ان میں ریاست کے کئی بڑے شہری بلدیے شامل ہیں۔ اس سے صاف ہے کہ یہ انتخاب صرف مقامی سطح تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ اس کا اثر آنے والے اسمبلی اور لوک سبھا کے نمبرس پر بھی پڑے گا۔ ریاست میں 27 میونسپل کارپوریشنز کی مدت کار ختم ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جالنا اور ایچل کرنجی کو نئے میونسپل کارپوریشن کے طور پر شامل کیا گیا ہے، جہاں پہلی بار انتخاب کرایا جائے گا۔ ان سبھی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے لیے یکم جولائی 2025 کی ووٹر لسٹ کو بنیاد بنایا جائے گا۔ یہ لسٹ سنٹرل الیکشن کمیشن کی تیار کردہ ہے، اس لیے ریاستی الیکشن کمیشن کو اس میں سے کسی بھی ووٹر کا نام ہٹانے کا حق نہیں ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔