مہاراشٹر بی جے پی میں انتشار، پنکجا منڈے کے بعد ایکناتھ کھڑسے نے دکھائے تلخ تیور

مہاراشٹر بی جے پی میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ پنکجا منڈے کی بغاوت کے بعد ایکناتھ کھڑسے نے بھی کئی بی جے پی لیڈروں کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر بی جے پی میں زبردست انتشار کے آثار نظر اانے لگے ہیں۔ بی جے پی لیڈر پنکجا منڈے کی بغاوت کے بعد اب سینئر لیڈر ایکناتھ کھڑسے نے بھی پارٹی کے کئی لیڈروں کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ ایکناتھ کھڑسے نے کہا کہ ’’انتخابات میں ہماری پارٹی کے کچھ اہم لیڈروں اور کارکنان نے ہمارے خلاف کام کیا۔ میں نے چندرکانت پاٹل (مہاراشٹر بی جے پی صدر) کو کچھ آڈیو اور ویڈیو ثبوت کے طور پر دیے ہیں اور ان سے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی گزارش کی ہے۔‘‘

ایکناتھ کھڑسے نے اس سے قبل ہفتہ کے روز پارٹی قیادت کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ان کی بے عزتی جاری رہی تو وہ دوسرے متبادل کی تلاش کریں گے۔ اس کے بعد سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر ایکناتھ کھڑسے نے پیر کے روز دہلی میں این سی پی سربراہ شرد پوار سے ملاقات کی۔


ایکناتھ کھڑسے نے اس سے پہلے بھی پارٹی کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ گزشتہ 5 دسمبر کو انھوں نے اپنی بیٹی روہنی اور سابق وزیر پنکجا منڈے کی شکست کے لیے پارٹی کے کچھ سینئر لیڈروں پر الزام عائد کیا تھا۔ انھوں نے دیویندر فڑنویس پر اشاروں اشاروں میں نشانہ سادھتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی نے اقتدار دوبارہ حاصل کر لیا ہوتا گار پارٹی نے اپنی سابق اتحادی پارٹی شیوسینا کی نئی حکومت میں وزیر اعلیٰ عہدہ بانٹنے کی گزارش مان لی ہوتی۔

غور طلب ہے کہ بی جے پی نے اس سال اکتوبر میں ہوئے اسمبلی انتخاب میں ایکناتھ کھڑسے کو ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ حالانکہ پارٹی نے ان کی بیٹی کو جلگاؤں ضلع میں ان کے آبائی علاقہ مکتائی نگر سے ٹکٹ دیا تھا۔ لیکن روہنی کھڑسے شیوسینا کے باغی چندرکانت پاٹل سے انتخاب ہار گئیں۔


گزشتہ دنوں بی جے پی نے قدآور لیڈر رہے گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی پنکجا منڈے نے بی جے پی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ پہلے انھوں نے سوشل میڈیا ہینڈل سے بی جے پی ہٹایا اور بعد میں ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا تھا کہ وہ آٹھ سے دس دن میں اپنا آگے کا راستہ منتخب کرنے کے بارے میں فیصلہ کریں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Dec 2019, 10:11 AM