مہاراشٹر: بی جے پی کے رکن اسمبلی نے پولیس کے سامنے شیو سینا شندے دھڑے کے لیڈر کو گولی مار دی

شیوسینا کے رہنما مہیش گائیکواڈ اور بی جے پی ایم ایل اے گنپت گائیکواڈ میں کسی معاملے پر جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد دونوں رپورٹ درج کرانے کے لیے پولیس اسٹیشن گئے تھے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کے شہر کلیان میں سیاستدانوں کے جھگڑے کے دوران گولی چلنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے شیو سینا کے ایکناتھ شندے دھڑے کے ایک رہنما پر فائر کھول دیا۔ یہ واقعہ ہل لائن پولیس اسٹیشن کے ایک افسر کی موجودگی میں رونما ہوا۔

رپورٹ کے مطابق، ایک زمین کے تنازعہ کی بنا پر یہ جھگڑا شروع ہوا تھا، جس کے حوالے سے پولیس نے دونوں فریقین کو مذاکرات کے لئے بلایا تھا۔ تاہم، بات چیت کے دوران صورتحال کشیدہ ہو گئی اور گنپت گائیکواڑ نے فائرنگ کر دی۔

گولی باری کے دوران مہیش گائیکواڑ کے علاوہ ایک دیگر فرد بھی زخمی ہو گیا، دونوں کو فوراً ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد بی جے پی کے ایم ایل اے گنپت گائیکواڑ کو پولیس نے تحویل میں لے لیا۔ بعد ازاں، ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے گنپت گائیکواڑ نے وضاحت کی کہ انہوں نے خود کی حفاظت میں فائر کھولا کیونکہ مہیش گائیکواڑ کے ساتھی ان کے بیٹے کے ساتھ ناروا سلوک کر رہے تھے۔


دریں اثنا، شیو سینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے ترجمان آنند دوبے نے ایکناتھ شندے پر طنز کرتے ہوئے کہا، ’’یہ کیا ہو رہا ہے؟ ہمارے مہاراشٹر میں بی جے پی کے موجودہ رکن اسمبلی الہاس نگر تھانے کے اندر گولی چلا رہے ہیں۔ اس دوران جسے گولی لگی وہ وزیر اعلیٰ کے قریبی اور سابقہ کونسلر ہیں۔ دونوں جماعتیں اقتدار میں ہیں، تو کیا ہم یہ سمجھیں کہ ان لوگوں کو قانون کا کوئی ڈر نہیں ہے؟ ریاست کی ڈبل انجن والی حکومت ناکام ہو گئی ہے۔ وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس، براہ کرم اس پر توجہ دیں۔‘‘

ڈی سی پی سدھاکر پاٹھارے نے کہا، ’’ہل لائن تھانے میں شیو سینا کے مہیش گائیکواڑ اور بی جے پی ایم ایل اے گنپت گایکواڑ کے درمیان کسی معاملے پر جھگڑا ہوا تھا، اسی وجہ سے وہ شکایت درج کرانے آئے تھے۔ دونوں کے درمیان کچھ باتوں پر بحث چل رہی تھی۔ اسی لمحے ایم ایل اے گنپت گائیکواڑ نے شیوسینا کے مہیش گائیکواڑ اور ان کے ساتھیوں پر گولی چلا دی۔‘‘ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک طرف سے فائرنگ ہوئی جس میں دو افراد زخمی ہوئے۔ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔