ہنی ٹریپ معاملہ پر مہاراشٹر اسمبلی میں ہنگامہ، 72 افسران و وزراء کے ملوث ہونے کا دعویٰ، اسپیکر نے رپورٹ طلب کی

نانا پٹولے نے اسمبلی میں ہنی ٹریپ معاملہ اٹھایا، 72 افسران اور وزراء کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا۔ اسپیکر نے حکومت کو جمعہ تک مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی میں جمعرات کو ہنی ٹریپ اسکینڈل پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، جس کے دوران اپوزیشن نے حکومت پر خفیہ معلومات لیک کرنے اور معاملے کو دبانے کا الزام لگایا۔ اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً ایوان کا بائیکاٹ کیا، جبکہ اسپیکر راہل نارویکر نے حکومت کو حکم دیا کہ جمعہ کی شام تک اس معاملے سے متعلق تمام تفصیلات ایوان میں پیش کی جائیں۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی نانا پٹولے نے معاملے کو ایوان میں اٹھایا اور دعویٰ کیا کہ 72 سے زائد سرکاری افسران اور بعض وزراء ہنی ٹریپ کا شکار ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق، اس کے ذریعے ریاستی خفیہ دستاویزات ملک دشمن عناصر تک پہنچ چکی ہیں۔ پٹولے نے اسپیکر کو ایک پین ڈرائیو بھی پیش کیا، جس میں مبینہ طور پر اسکینڈل سے متعلق ثبوت موجود ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی اور جان بوجھ کر سی سی ٹی وی فوٹیج حذف کر رہی ہے تاکہ حقائق کو چھپایا جا سکے۔ پٹولے نے کہا، ’’ہم کسی کا کردار خراب نہیں کرنا چاہتے لیکن حکومت خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ اگر حکومت نے کارروائی نہ کی تو اپوزیشن یہ ثبوت عوام کے سامنے لانے پر مجبور ہو جائے گی۔‘‘


این سی پی (شرد پوار گروپ) کے رکن اسمبلی جینت پاٹل نے بھی مطالبہ کیا کہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو اس معاملے پر وضاحت دینی چاہیے۔ اپوزیشن کے بار بار مطالبے کے باوجود جب حکومت کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا تو اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔

اسپیکر راہل نارویکر نے حکومت کو سخت ہدایت دی کہ وہ جمعہ کی شام تک کارروائی کی مکمل رپورٹ اسمبلی میں پیش کرے۔ اس کے بعد ایکناتھ شندے نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور قصورواروں کے خلاف جلد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پٹولے نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر ہنی ٹریپ کے ذریعے حساس معلومات لیک ہوئیں تو یہ ریاست کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی خاموشی نے پورے انتظامی نظام کو شکوک و شبہات کے دائرے میں لا کھڑا کیا ہے اور عوام کو حقائق جاننے کا پورا حق ہے۔

پٹولے کے مطابق، کچھ افسران کو اس قدر بلیک میل کیا گیا کہ وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر خودکشی جیسے اقدام پر غور کرنے لگے۔ انہوں نے اسپیکر سے اپیل کی کہ ریاستی حکومت کو اس حساس مسئلے پر فوری اور مؤثر کارروائی کا پابند بنایا جائے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔