پہلوانوں کی حمایت میں آج ہوگی مہا پنچایت، راج ناتھ سنگھ اور انوراگ ٹھاکر نے دیا بیان

کئی خواتین پہلوانوں نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ اس معاملے میں پہلوان برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے  پہلوان احتجاج کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ بدھ یعنی 31 مئی کو ملک کے کئی بڑے رہنماؤں  نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن سنگھ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے پہلوانوں کی حمایت کی ہے۔ آج یعنی 1 جون کو ایک کھاپ مہاپنچایت بھی بلائی گئی ہے۔

بھارتیہ کسان یونین کے صدر نریش ٹکیت نے کہا ہے  کہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف لگائے گئے الزامات کو لے کر پہلوانوں کے احتجاج پر بات کرنے کے لیے آج ایک مہاپنچایت ہوگی۔ اس کا اہتمام اتر پردیش کے مظفر نگر کے گاؤں شورم میں کیا جائے گا۔ پہلوان منگل کو اپنے تمغے دریائے گنگا میں ڈبونے ہریدوار گئے تھے۔ جس کے بعد نریش ٹکیت اور دیگر کھاپ اور کسان لیڈروں کے سمجھانے پر انہوں نے تمغے دریا میں نہیں بہائے تھے  اور ٹکیت کو سونپ دئے تھے ۔ ٹکیت نے کھلاڑیوں سے پانچ دن کا وقت مانگا تھا۔ اس کھاپ مہاپنچایت میں اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب، راجستھان اور دہلی کے مختلف کھاپوں کے نمائندے حصہ لیں گے۔


ٹیکت نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ ہم برج بھوشن کی بات نہیں سنیں گے۔ برج بھوشن بھی آ سکتے ہیں اور اگرحکمران جماعت سے کوئی آنا چاہے تو آ سکتا ہے۔ یہ بچوں کے مستقبل کے بارے میں ہے۔ کھلاڑیوں نے ہمیں پانچ دن کا وقت دیا ہے۔ پہلوانوں نے مجھے کہا تھا کہ اگر پانچ دن میں کچھ نہ ہوا تو وہ خودکشی جیسا قدم اٹھا لیں گے۔ واضح رہے خواتین ریسلرز دباؤ کا شکار ہیں۔

واضح رہے کل پہلوانوں کی حمایت میں، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ہزارہ موڑ سے رابندر سدن تک ریلی نکالی۔ بنرجی نے اپنے ہاتھ میں ایک پلے کارڈ پکڑا ہوا تھا جس پر "ہم انصاف چاہتے ہیں" لکھا ہوا تھا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہماری ایک ٹیم پہلوانوں سے ملنے جائے گی اور ان کو یہ پیغام دے گی کہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔  انہوں نے کہا کہ  پہلوان ہمارے ملک کا فخر ہیں۔ نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق انہوں نے کہا کہ  پہلوانوں کو بری طرح مارا پیٹا گیا  جس سے عالمی سطح پر ملک کی امیج خراب ہوئی ہے۔


نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق پہلوانوں کی کارکردگی پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یقینی طور پر کوئی حل نکالا جائے گا۔ معاملہ زیر تفتیش ہے۔ ساتھ ہی مرکزی وزیر  برائے کھیل انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ وہ ایسا کوئی قدم نہ اٹھائیں جس سے کھیل کی اہمیت کم ہو۔ پہلوانوں کے الزامات کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔ ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات ہوں گے اور جلد ہی ایک نئی باڈی کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ  پہلوانوں سے گزارش کرتے ہیں کہ تحقیقات کے نتائج آنے تک صبر سے کام لیں۔ انہیں سپریم کورٹ، پولیس، وزارت کھیل پر اعتماد کرنا چاہیے۔

دوسری جانب ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ اگر ان کے خلاف ایک بھی الزام ثابت ہو گیا تو وہ  خود کو پھانسی پر لٹکا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس (پہلوانوں) کے پاس کوئی ثبوت ہے تو عدالت میں پیش کریں  اورمیں  ہر  سزا قبول کرنے کو تیار ہوں۔  تمغو ں کو گنگا میں بہانے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ سب جذباتی ڈرامہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔