نتیش راج میں مہادلت پر مظالم جاری، پولس لاپروا

مہادلت طبقہ سے تعلق رکھنے والی خاتون نے پولس پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چھیڑچھاڑ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

نیاز عالم

بکسر کے نندن گاؤں میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے قافلے پر پتھراؤ کے معاملے میں دلت خواتین پر مظالم اور پولس کے ذریعہ انھیں دیر رات جیل کی سلاخوں میں بھیجے جانے کے بعد اب بہٹا میں بھی ایک مہادلت خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور پولس لاپروائی کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ نوبت پور واقع کرن پورا گاؤں باشندہ سنجے پاسوان کی بیوی پایل راج کا الزام ہے کہ گزشتہ 27 جنوری کو وہ بہٹا واقع محکمہ بجلی کے دفتر گئی تھی جہاں اس کے ساتھ نازیبا سلوک کیا گیا۔

پایل راج کا کہنا ہے کہ اس کے گھر میں بجلی کا میٹر خراب ہو گیا تھا جس کی شکایت کرنے وہ محکمہ بجلی کے دفتر میں گئی تھی۔ وہاں تنہا دیکھ کر محکمہ کے اگزیکٹیو انجینئر ونود کمار اور ان کے ہی دفتر میں بطور کلرک کام کرنے والے رنبیر کمار نے جلد کام کروانے کے نام پر چھیڑخانی کی۔ جب پایل نے اس کی مخالفت کی تو ذات پات پر مبنی لفظ کا استعمال کیا گیا اور ساتھ ہی کسی کو بتانے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔ متاثرہ خاتون نے اس سلسلے میں مقامی تھانہ میں معاملہ بھی درج کرا دیا ہے لیکن واقعہ کے 15 دن بعد بھی ملزمین پر کوئی کارروائی نہٰں ہوئی ہے۔

متاثرہ خاتون کے ذریعہ پولس میں درج کی گئی شکایت کی کاپی
متاثرہ خاتون کے ذریعہ پولس میں درج کی گئی شکایت کی کاپی

اس سلسلے میں پولس کا رویہ لاپروائی بھرا ہے۔ بہٹا تھانہ پولس افسر رنجیت کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ شروعاتی جانچ میں پایل راج کے گھر کا بجلی میٹر پانچ سال پہلے خراب ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ لیکن جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا متاثرہ خاتون کا الزام بے بنیاد ہے؟ اس پر رنجیت کمار نے ’معاملے کی جانچ ہو رہی ہے‘ جیسا رٹا رٹایا جملہ استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ جانچ مکمل ہونے کے بعد ہی اس سلسلے میں کچھ کہا جا سکتا ہے۔ لیکن پایل راج نے رنجیت کمار کے ان دعوؤں کو غلط قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر 5 سال سے میٹر خراب تھا تو ان کے پاس بل کیسے آ رہا تھا؟ پایل نے یہ بھی کہا کہ میں نے معاملہ چھیڑ چھاڑ کا درج کرایا ہے، اگر تھانہ کی سطح پر ان کی شکایت پر کارروائی نہیں ہوئی تو وہ بڑے افسران کا دروازہ کھٹکھٹائیں گی۔

مہادلت طبقہ کی خاتون کے ساتھ محکمہ بجلی کے افسران کی چھیڑ چھاڑ کی خبر سیاسی گلیاروں میں بھی پھیل گئی ہے۔ ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے اس واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی ایماندارانہ جانچ ہونی چاہیے۔ اگر الزام صحیح ہے تو قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ مانجھی نے مزید کہا کہ ’’وہ اپنی سطح پر اس معاملے کی جانچ کے لیے ٹیم بھیجیں گے۔ اگر متاثرہ خاتون سچ کہہ رہی ہے تو میں اپنی سطح پر بھی کارروائی کنے پر غور کروں گا۔‘‘

مہادلت طبقہ کی خاتون کے ساتھ نازیبا حرکت کرنے کی ’جن ادھیکار پارٹی لوک تانترک‘ کے ریاستی ترجمان رجنیش تیواری نے بھی سخت تنقید کی ہے۔ تیواری نے کہا کہ اگر متاثرہ خاتون کو انصاف نہیں ملا تو اس کے لیے ان کی پارٹی سڑک پر اترے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Feb 2018, 8:50 PM