مہاڈ حادثہ: 26 گھنٹے بعد زندہ باہر نکالی گئیں مہرالنسا، 14 ہلاکتوں کی تصدیق، ایک شخص کی تلاش جاری

مہارشٹر کے ضلع رائے گڑھ میں عمارت کو گرے 36 گھنٹے سے زیادہ ہو چکے ہیں لیکن ریسکو آپریشن جاری ہے، منگل کی شب مہرالنسا نامی خاتون کو زندہ باہر نکالا گیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

عمران

ممبئی: مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ میں پانچ منزلہ عمارت کو گرے ہوئے 36 گھنٹے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہےلیکن تاحال امدادی کارروائی جاری ہے۔ رات گئے ایک خاتون مہرالنسا کو زندہ باہر نکالا گیا۔ مہر النسا 26 گھنٹے تک ملبے کے نیچے دبی رہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ این ڈی آر ایف کی ٹیم نے منگل کی رات دس بجے مہرالنسا کو زندہ باہر نکال لیا۔

معلومات کے مطابق خاتون کا پورا نام مہر النسا عبد ال الحمدی قاضی ہے اور این ڈی آر ایف کی ریسکیو ٹیم نے رات 10 بجے انہیں محفوظ نکال لیا۔ جس کے بعد انہیں علاج و معالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ مہر النسا کی حالت اب مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ واضح رہتے کہ اس حادثے میں اب تک 14 افراد کی موت ہو چکی ہے، جن میں 8 خواتین بھی شامل ہیں۔ جبکہ تاحال ایک شخص لاپتہ ہے۔


ویب سائٹ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی صبح 8.15 پر این ڈی آر ایف کی اپڈیٹ کے مطابق ایک شخص کو تاحال تلاش نہیں کیا جا سکا ہے۔ جب این ڈی آر ایف کی ٹیم نے امدادی اور ریسکیو آپریشن شروع کیا تھا تو 17 افراد لاپتہ تھے جن میں سے 14 لاشیں نکال برآمد کر لی گئی ہیں جبکہ دو (ایک بچہ اور ایک خاتون) کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پیر کے روز ضلع رائے گڑھ کے علاقے مہاڈ میں تالاب کے کنارے پر واقع ایک پانچ منزلہ عمارت منہدم ہو گئی۔ ’طارق بلڈنگ‘ نامی اس عمارت کے گرنے سے اب تک 14 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ عمارت میں 40 فلیٹ تھے اور کل 84 افراد یہاں قیام پزیر تھی۔


رائے گڑھ کی ضلع مجسٹریٹ ندھی چودھری نے بتایا کہ عمارت کی تعمیر کا کام سال 2013 میں مکمل ہوا تھا۔ عمارت کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ سال 2013 میں ہی دیا گیا تھا۔ انہوں نے عمارت کی خستہ حالت کو حادثہ کی وجہ قرار دیا۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہا تھا کہ اس حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے اس معاملے میں پانچ افراد کے خلاف دفعہ 304، 337، 338 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 26 Aug 2020, 9:17 AM