مدراس ہائی کورٹ: دناکرن اخبار کے دفتر پر حملہ معاملے میں 9 ملزمان کو عمرقید کی سزا

بنچ اس معاملے میں اس وقت کے اوماچيكلم کے ڈی ایس پی راجا رام کو 25 مارچ کو سزا سنائے گی۔ راجا رام کو بنچ نے 25 مارچ کو عدالت کے سامنے حاضر رہنے کی ہدایت دی ہے۔ ان پر ملزمان کی مدد کرنے کا الزام ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مدورئی: مدراس ہائی کورٹ کی مدورئی بنچ نے 2007 میں دناكرن اخبار کے دفتر پر پٹرول بم حملہ کے معاملے میں نچلی عدالت کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے 16 ملزمان کو سزا سنائی۔ نو ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ دناكرن اخبار کے دفتر پر سال 2007 میں پٹرول بم حملے میں تین افراد کی جل کر موت ہو گئی تھی۔

نچلی عدالت نے اس معاملے میں سبھی 17 ملزمان کو بری کر دیا تھا۔ مرکزی تفتیشی بیورو نے نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ جج پی این پرکاش اور بی پوگلیندھی کی بنچ نے نو کو عمر قید کی سزا سنائی۔عمر قید کی سزا پانے والوں میں ڈی ایم کے کے معطل شدہ رہنما سابق مرکزی وزیر ایم کے الاگیری کا حامی اہم ملزم وی پی پانڈی عرف 'اٹیک پانڈی' بھی شامل ہے۔

سات دیگر کو پانچ سال کی سزا سنائی گئی ہے۔عمر قید کی سزا پانے والے آٹھ دیگر ملزمان میں اروگیا پربھو، وجے پانڈی، رامایا پانڈی، سدھاکر، تھرمرگن، روپن اور ملک باشا شامل ہیں۔

بنچ اس معاملے میں اس وقت کے اوماچيكلم کے ڈی ایس پی راجا رام کو 25 مارچ کو سزا سنائے گی۔ راجارام کو بنچ نے 25 مارچ کو عدالت کے سامنے حاضر رہنے کی ہدایت دی ہے۔ ان پر ملزمان کی مدد کرنے کا الزام ہے۔

عدالت نے ریاستی حکومت کو اس حملے میں ہلاک تینوں لوگوں کے خاندان کو تین مہینے کے اندر ہر ایک کو پانچ پانچ لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کا بھی حکم دیا ہے۔ اس حملے میں گوپی ناتھ، ونود اور متھورام لنگ کی موت ہو گئی تھی۔

مدورئی شہر میں ہوئے اس حملے کے معاملے میں 12 سال بعد فیصلہ آیا ہے۔ عدالت نے 13 مارچ کو اس پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ مدورئی کے ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ نے دسمبر 2009 میں ثبوت کی عدم موجودگی میں سبھی ملزمین کو بری کر دیا تھا۔ سی بی آئی نے اس فیصلے کو چیلنج دیتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ ڈی ایم کے کے آنجہانی لیڈر ایم کروناندھی کے بھتیجے کلاندھی مارن کے تمل اخبار کے دفتر پر نو مئی 2007 کو پٹرول بم سے حملہ کیا گیا تھا جس میں تین لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Mar 2019, 5:10 PM