مدھیہ پردیش: ماں کی گود میں تڑپتے ہوئے بچے نے توڑا دَم، بیوی کا ورَت تھا اس لیے ڈاکٹر تاخیر سے پہنچا!

چرگواں تھانہ حلقہ کے تنہیٹا باشندہ سنجے پندرے اپنے پانچ سالہ بیٹے رِشی پندرے کو علاج کے لیے برگی کے آروگیم کیندر لے کر پہنچے تھے، لیکن اسپتال میں ڈاکٹر موجود نہیں تھا۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت صحت خدمات کو لے کر بھلے ہی بڑے بڑے دعوے کرتی ہو، لیکن زمینی حقیقت اس سے بہت الگ ہے۔ اس کی تازہ مثال جبلپور کا واقعہ ہے جہاں ایک اسپتال میں ڈاکٹر کے تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے ایک معصوم بچے نے اپنی بے بس ماں کی گود میں تڑپتے ہوئے دَم توڑ دیا۔ جبلپور کے برگی میں اسپتال کے دروازے پر ایک ماں اپنی گود میں بیمار بیٹے کو لے کر بیٹھی ڈاکٹر کا انتظار کر رہی تھی۔ بہت انتظار کے بعد بھی ڈاکٹر نہیں پہنچا، اور 5 سال کا بچہ ہمیشہ کی نیند سو گیا۔ جب ڈاکٹر سے تاخیر کا سبب پوچھا گیا تو حیرت انگیز طور پر یہ جواب ملا کہ اس کی بیوی نے ورَت رکھا تھا، اس لیے اسپتال پہنچنے میں تاخیر ہو گئی۔

دراصل چرگواں تھانہ حلقہ کے تنہیٹا باشندہ سنجے پندرے اپنے پانچ سالہ بیٹے رِشی پندرے کو علاج کے لیے برگی کے آروگیم کیندر لے کر پہنچے تھے، لیکن اسپتال میں ڈاکٹر موجود نہیں تھے۔ بچے کے ساتھ اس کی ماں اور دیگر اہل خانہ بھی تھے۔ کافی دیر تک وہ بچے کو لے کر اسپتال کے دروازے پر ہی ڈاکٹر کا انتظار کرتے رہے، لیکن کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی کوئی ڈاکٹر نہیں پہنچا۔ معصوم بچے نے اسپتال کی دہلیز پر ہی ماں کی گود میں دم توڑ دیا۔ لیکن بچے کی موت کے بعد بھی محکمہ صحت کے افسران کو افسوس نہیں ہوا۔ ناراض گھر والوں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران پر لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ وقت پر بیٹے کو علاج مل جاتا تو آج وہ زندہ ہوتا۔


مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کر حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’مدھیہ پردیش کے جبل پور واقع برگی کی یہ تصویریں بے حد دردناک ہیں۔ ایک معصوم بچہ ہیلتھ سنٹر کے باہر اپنی ماں کی گود میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ دیتا ہے، کیونکہ نہ اسے ڈاکٹر مل پایا، نہ علاج مل پایا۔ مدھیہ پردیش کے مختلف حصوں سے اس طرح کی تصویریں لگاتار سامنے آ رہی ہیں، لیکن ذمہ دار سسٹم بہتر بنانے کی جگہ خاموش تماشائی بن کر یہ سب دیکھ رہے ہیں۔ یہ تصویریں شیوراج حکومت کے سوشاسن، خوشحال ریاست، ترقی کے دعووں کی قلعی کھول رہی ہیں۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے کی جانچ ہو، اس کے قصورواروں پر سخت سے سخت کارروائی ہو، متاثرہ کنبہ کی ہر ممکن مدد ہو۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔