انسانیت شرمسار! مدھیہ پردیش میں دلت نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل، ظالموں نے اس کی ماں کو کیا برہنہ

پولیس کے مطابق 2019 میں متاثرہ کی بہن نے دھمکی دینے اور پیٹنے کے الزام میں 4 افراد کے خلاف کیس درج کرایا تھا، اس معاملے میں چار لوگوں کی گرفتاری ہوئی تھی اور یہ کیس عدالت میں زیر التوا ہے۔

موت، علامتی تصویر
موت، علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت میں دلتوں کے خلاف استحصال کے معاملے لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں۔ انسانیت کو شرمسار کر دینے والا تازہ معاملہ ساگر ضلع میں پیش آیا ہے۔ یہاں سینکڑوں لوگوں کی بھیڑ نے ایک دلت کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا اور ظالموں نے اس کی ماں کو برہنہ کر کے علاقے میں گھمایا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مہلوک دلت کی بہن اور دلت خاتون کی بیٹی نے 2019 کے ایک معاملے میں سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تھا، اسی بات سے ناراض بھیڑ نے ان کے گھر پر حملہ بول دیا۔

بھیڑ نے مہلوک دلت کی بہن کو پیٹا اور جب اس کی ماں نے اسے حملہ آوروں سے بچانے کی کوشش کی تو انھیں بے لباس کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق اس معاملے کے 9 کلیدی ملزمین کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ ان میں سے تین کے خلاف قتل کا الزام اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ سنجیو اوئیکے کے مطابق اس معاملے میں 8 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔


مہلوک دلت نوجوان کی ماں نے دل دہلا دینے والے حادثہ کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’حملہ آوروں نے بیٹے کو اتنا پیٹا کہ اس کی موت ہو گئی۔ وہ بچ نہیں سکا۔ مجھے برہنہ کر دیا گیا۔ خبر ملنے کے بعد پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور جسم کو ڈھانکنے کے لیے ایک تولیہ دیا۔‘‘ متاثرہ خاتون نے بتایا کہ وہ وہاں تولیہ سے اپنا جسم چھپائے کھڑی رہی جب تک کہ ساڑی نہیں دی گئی۔ دلت خاتون کا کہنا ہے کہ بھیڑ نے اس کے گھر میں خوب توڑ پھوڑ کی، یہاں تک کہ حملہ آوروں نے پختہ چھت کو بھی توڑ دیا۔ اس کے بعد حملہ آور اس کے دو دیگر بیٹوں کی تلاش میں دوسرے گھر میں گھس گئے۔

مہلوک دلت نوجوان کی چچی نے بتایا کہ کچھ لوگ ان کے گھر میں بھی گھس گئے اور ان کے شوہر اور بچوں کو دھمکی دی۔ انھوں نے کہا کہ حملہ آور میرے بچوں اور شوہر کا بھی قتل کرنے پر آمادہ تھے۔ حملہ آور ہمارے گھر میں گھسے اور فریز چیک کیا۔ ہم بہت ڈر گئے تھے، کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کیا کریں۔


پولیس کے مطابق 2019 میں متاثرہ کی بہن نے دھمکی دینے اور پیٹنے کے الزام میں چار لوگوں کے خلاف کیس درج کرایا تھا۔ اس معاملے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ کیس عدالت میں زیر التوا ہے۔ حملہ آور اس تعلق سے سمجھوتہ کے لیے دباؤ بنا رہے تھے۔ جب متاثرہ کی بہن سمجھوتہ کے لیے تیار نہیں ہوئی تو ان کے گھر پر حملہ کر دیا گیا۔

بہرحال، واقعہ کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ گاؤں میں پولیس فورس تعینات ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ضلع کلکٹر کے ذریعہ سرکاری منصوبوں کے تحت مدد کی یقین دہانی اور بدمعاشوں کی گرفتاری کی خبر دیے جانے کے بعد متاثرہ کنبہ نے مہلوک نوجوان کی آخری رسومات ادا کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔