بی جے پی حکومت ’اندرا گرہ جیوتی یوجنا‘ بند کرنے کا بنا رہی منصوبہ: کانگریس

کانگریس کا کہنا ہے کہ جہاں ایک طرف تقریباً 90 فیصد گھریلو بجلی صارفین کو اندرا گرہ جیوتی یوجنا سے فائدہ ملتا ہے وہیں دوسری طرف سنبل یوجنا میں صرف پچاس فیصد صارفین کو ہی فائدہ دیا جا رہا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش کانگریس کے میڈیا محکمہ کوآرڈینیٹر ابھے دوبے نے آج الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت سابقہ کانگریس حکومت کی ’اندراگرہ جیوتی یوجنا‘ بند کرکے سنبل یوجنا شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ابھے دوبے نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ سابق وزیراعلی کملناتھ نے ریاست کے شہریوں کو راحت دیتے ہوئے ایک انقلابی اندرا گرہ جیوتی یوجنا نافذ کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سنبل یوجنا اور اندرا گرہ جیوتی یوجنا کے مابین موازنہ کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ بی جے پی حکومت نے کانگریس کی اس اسکیم کو بند کرنے کا من بنا لیا ہے۔ اس سے بجلی صارفین اسکیم کے فائدہ سے محروم ہوجائیں گے۔

ابھے دوبے نے کہا کہ اندرا گرہ جیوتی یوجنا کے تحت مدھیہ پردیش کے ہر بجلی صارف، جن کی فی ماہ بجلی 150 یونٹ تک خرچ ہوتی ہے، انہیں سو یونٹ پر صرف سو روپے کا بجلی کا بل دینا ہوتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایک کروڑ پانچ لاکھ گھریلو بجلی صارفین کو فائدہ دیا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف تقریباً 90 فیصد گھریلو بجلی صارین کو اندرا گرہ جیوتی یوجنا سے فائدہ ملتا ہے وہیں دوسری طرف سنبل یوجنا میں صرف پچاس فیصد صارفین کو ہی فائدہ دیا جا رہا تھا۔


ابھے دوبے نے کہا کہ اس وقت مدھیہ پردیش میں تقریباً ایک کرور 20 لاکھ گھریلو بجلی صارفین ہیں، جن میں سے 87 لاکھ صارفین 100 یونٹ کے اندر بجلی خرچ کرتے ہیں یعنی اندرا گرہ جیوتی یوجنا میں ان کنبوں کا بجلی کا بل صرف سو روپے مہینہ یا اس سے کم آتا ہے۔ وہیں سنبل یوجنا کے تحت ان صارفین کو تجزیہ کریں تو دوگنی رقم یعنی 200روپے مہینے کا بجلی بل ادا کرنا ہوگا۔

کانگریس کے لیڈر ابھے دوبے نے کہا کہ لوگ کورونا وبا اور لاک ڈاو ن کی وجہ سے گہرے اقتصادی بحران کے دور سے گزر رہے ہیں اور مرکزی حکومت پٹرول۔ ڈیزل کے قیمتیں بڑھاکر ملک کے شہریوں کو مہنگائی کی آگ میں جھونک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خام تیل کی قیمت کم ہو رہی ہے لیکن پٹرول۔ڈیزل کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */