مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ بابو لال گوڑ کا 89 سال کی عمر میں اِنتقال

بی جے پی لیڈر بابو لال گوڑ طویل مدت سے بیمار چل رہے تھے اور بدھ کی صبح 89 سال کی عمر میں ان کا انتقال مدھیہ پردیش کے ایک اسپتال میں ہوگیا۔ طبیعت زیادہ بگڑنے کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر بابو لال گوڑ کا بدھ کی صبح انتقال ہو گیا۔ وہ طویل مدت سے بیمار چل رہے تھے۔ 89 سالہ بابو لال گوڑ کی طبیعت منگل کے روز اچانک زیادہ بگڑ گئی تھی جس کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ’’شری بابو لال گوڑ جی نے کئی دہائیوں تک عوام کی خدمت کی۔ جن سَنگھ کے وقت سے وہ ہماری پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے لگاتار کام کر رہے تھے۔ ایک وزیر اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر انھوں نے ریاست کی ترقی کے لیے کئی کوششیں کیں۔‘‘ پی ایم مودی نے مزید لکھا کہ ’’ان کے انتقال پر افسوس ہوا۔ ان کی فیملی اور حامیوں کے تئیں اظہارِ ہمدردی۔ اوم شانتی۔‘‘


7 اگست کو بھی سابق وزیر اعلیٰ بابو لال گوڑ کی اچانک طبیعت خراب ہو گئی تھی۔ اس کے بعد انھیں بھوپال کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انھیں شروع میں گھبراہٹ محسوس ہوئی جس کے بعد انھیں پرائیویٹ اسپتال میں لے جانے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ بعد ازاں وہ واپس گھر آ گئے تھے اور دوائیاں چل رہی تھیں۔

ذرائع کے مطابق بابو لال گوڑ کے پھیپھڑوں میں انفکشن ہوا تھا۔ اسپتال میں داخل کرائے جانے کے بعد سے کئی پارٹی لیڈران ان سے ملنے اسپتال پہنچے۔ وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے ٹوئٹ کر ان کی بہتر صحت کے لیے دعا بھی کی تھی۔ ان کے علاوہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر بی جے پی لیڈر شیوراج سنگھ چوہان نے بھی ٹوئٹ کر کے بابو لال گوڑ کے جلد ٹھیک ہونے کی دعا کی تھی۔


واضح رہے کہ بابو لال گوڑ 23 اگست 2004 سے 29 نومبر 2005 تک مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ رہے۔ گوڑ کی پیدائش اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ کے نوگیر گاؤں میں 2 جون 1930 کو ہوئی تھی۔ وہ سال 1946 سے ہی آر ایس ایس سے جڑ گئے تھے۔ وہ بھارتیہ مزدور سَنگھ کے بانی رکن بھی رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Aug 2019, 11:10 AM