مدھیہ پردیش: کورونا سے کل 886 افراد ہلاک، 921 نئے معاملے

بھوپال میں سب سے زیادہ 158 لوگ متاثر پائے گئے ہیں اور ان کی تعداد بڑھ کر اب 6627 ہوگئی ہے۔ موت کے تین نئے معاملے سامنے آنے کے بعد ان کی تعداد بڑھ کر 184 تک پہنچ گئی ہے۔

کورونا وائرس
کورونا وائرس
user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش میں کورونا وائرس کووڈ۔19 کے انفیکشن میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور 921 نئے معاملے سامنے آنے کے بعد ان کی مجموعی تعداد بڑھ کر 33535 ہوگئی ہے۔ ان میں سے 23550 صحتیاب ہوچکے ہیں۔ سرگرم معاملوں کی تعداد 9099 ہے۔

ریاست کے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے گزشتہ روز جاری بلیٹن کے مطابق کورونا انفیکشن کی وجہ سے اموات کے دس نئے معاملے درج کیے جانے کے ساتھ ہی ان کی مجموعی تعداد بڑھ کر 886 ہوگئی ہے۔ سرگرم معاملوں کی تعداد جو ایک ماہ پہلے تین ہزار سے کم تھی آج تین گنا سے زیادہ ہوکر 9099 ہوگئی ہے۔ دو اگست کو 15721 سمپل کی جانچ میں 921 پازیٹو معاملے سامے آئے ہیں۔ جبکہ 92 نمونہ مسترد بھی کیے گئے ہیں۔


اب تک ریاست میں 33535 کورونا سے متاثر ملے ہیں۔ آج بھوپال میں سب سے زیادہ 158 لوگ متاثر پائے گئے ہیں اور ان کی تعداد بڑھ کر اب 6627 ہوگئی ہے۔ موت کے تین نئے معاملے سامنے آنے کے بعد ان کی تعداد بڑھ کر 184 تک پہنچ گئی ہے۔ حالانکہ اڑسٹھ لوگ صحتیاب بھی ہوئے ہیں اور اب تک مجموعی طور سے 4179 لوگ انفیکشن سے صحتیاب ہوچکےہیں۔ بھوپال میں سرگرم معاملے 2264 ہوگئے ہیں جوریاست میں سب سےزیادہ ہے۔

اندورمیں 107 نئے معاملے ملنے کے ساتھ مجموعی طور سے ان کی تعداد 7555 ہوگئی ہے۔ یہاں بھی موت کے تین معاملے درج ہونے کے بعد ان کی تعداد مجموعی طور سے 315 ہوگئی ہے۔ اندور میں 71 لوگ صحتیاب ہوئے ہیں اور ان کی تعداد 5147 ہوگئی ہے۔ اب اندور میں 2093 معاملے سرگرم ہیں۔ گوالیار میں 129 نئے معاملوں کے ساتھ مجموعی طور سے انفیکشن سے متاثر معاملے 2431 ہوگئے ہیں۔ جبکہ تیرہ لوگوں کی جان نہیں بچائی جاسکی۔


گوالیار میں سرگرم معاملے 635 ہیں اور1783 لوگ انفیکشن سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔ جبل پور میں 65 نئے معاملے آنے کے بعد مجموعی طو سے متاثروں کی تعداد بڑھ کر 1382 ہوگئی ہے اور انتیس لوگ ابھی تک اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ 884 لوگ صحتیاب ہوچکے ہیں اور 469 لوگوں کا ابھی علاج جاری ہے۔ ریاست میں 921 نئے معاملے سامنے آئے ہیں تو 581 لوگ صحتیاب ہوکر اپنے گھر جاچکے ہیں۔ اس طرح ابھی تک مجموعی طور سے 23550 لوگ صحتیاب ہوچکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔