لکھنؤ: کبھی یوگی کے قریبی رہے سنیل سنگھ ایس پی میں شامل

کبھی یوگی آدتیہ ناتھ کا دایاں بازو اور ان کی آنکھوں کا تارا کہے جانے والے سنیل سنگھ نے ایس پی سربراہ سے ایک ہفتے پہلے ملاقات کی اور اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: ہندو یوا واہنی کے سابق سربراہ سنیل سنگھ سمیت بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے متعدد لیڈروں نے سنیچر کو سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو اور پارٹی اتالیق ملائم سنگھ یادو کی موجودگی میں ایس پی کی رکنیت حاصل کی۔ سنیل سنگھ جو کبھی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ساتھ اپنی لیڈرشپ کا موازنہ رام اور ہنومان سے کیا کرتے تھے، آج بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہرانے کا حلف لیا۔ سنگھ نے اپنی پارٹی ہندوواہنی (بھارت) کا سماج وادی پارٹی(ایس پی) میں انضمام بھی کر دیا۔

کبھی یوگی آدتیہ ناتھ کا دایاں بازو اور ان کی آنکھوں کا تارا کہے جانے والے سنیل سنگھ نے ایس پی سربراہ سے ایک ہفتے پہلے ملاقات کی اور اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ سنگھ کو 2017 کے اسمبلی انتخابات سے عین قبل وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ان بن کے بعد ہندو یوا واہنی سے نکال دیا گیا تھا۔


بعد میں ہندو یوا واہنی کا خود کو سربراہ اعلان کرنے کے بعد سنگھ کو نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سنگھ نے ہندو یوا واہنی (بھارت) کے نام سے اپنی تنظیم کی تشکیل کا اعلان کیا۔ سنگھ کو 2019 میں رہا کیا گیا۔ انہوں نے 2019 کے لوک سبھا انتخاب لڑنے کی بھی کوشش کی لیکن ان کا پرچہ نامزدگی منسوخ کردیا گیا تھا۔

سنگھ نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ریاستی عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ آج کسانوں سے لے کر عام آدمی تک، طلبہ سے لے کر نوجوان سب اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔اب وہ وقت آگیا ہے جب ہم بی جے پی اور اس کی ریاست میں بدنظم حکومت سے نجات حاصل کریں۔ ریاست کے عوام بالخصوص نوجوانوں کا اب بھی سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی قیادت پر پورا بھروسہ ہے۔ میں اپنے حامیوں کے ساتھ ایس پی میں شمولیت اختیار کرتا ہوں۔


انہوں نے کہا کہ آج یہ بات بالکل عیاں ہے کہ ریاست میں 2022 کے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی حکومت ہوگی۔ اب لوگ بی جے پی کی پالیسیوں میں یقین نہیں کر رہے ہیں۔ کیونکہ بی جے پی نے الیکشن کے دوران انہیں جھوٹے وعدوں کے دام میں پھنسایا تھا۔ آج بے روزگاری اپنے وقت کے سب سے اوپری سطح پر ہے۔ تاجر ہو رہے نقصانات کی وجہ سے کراہ رہا ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بی جے پی 2022 کے اسمبلی انتخابات میں شکست فاش سے دو چار ہو۔

اس کے علاوہ آج ایس پی کی رکنیت اختیار کرنے والے نمایاں لیڈروں میں موہن لال گنج لوک سبھا سیٹ سے بی ایس پی کے امیدوار سی ایل ورما کا نام قابل ذکر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔