لکھنؤ: مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف سماجوادی پارٹی کا اسمبلی تک پیدل مارچ، پولیس نے روکا تو دھرنے پر بیٹھے اکھلیش

یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ ریاست میں انارکی کی کوئی جگہ نہیں ہے اور کسی بھی جماعت اور شخص کو جمہوری طریقہ سے اپنی بات رکھنے کا حق ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش میں مانسون سیشن آج سے شروع ہو رہا ہے۔ سماج وادی پارٹی نے امن و امان، مہنگائی جیسے مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اکھلیش یادو کی قیادت میں تمام ایم ایل اے اور ایم ایل سی نے پارٹی دفتر سے اسمبلیل تک پیدل مارچ نکالا۔

خیال رہے کہ سماج وادی پارٹی کی طرف سے یہ مارچ بے روزگاری، مہنگائی، خواتین کے خلاف جرائم اور امن و امان کی ابتر حالت سمیت مختلف مسائل کے خلاف نکالا گیا۔ اس دوران پولیس نے انہیں روک دیا، جس کے بعد اکھلیش وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اکھلیش یادو کے ساتھ ایم ایل اے بھی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس مارچ کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ بعد میں اکھلیش اپنا دھرنا ختم کرکے ایس پی آفس کے لیے روانہ ہوگئے۔


دوسری طرف آر ایل ڈی کے تمام ارکان اسمبلی نے بھی اسمبلی کے باہر ہاتھ میں بینر اور تختیاں لے کر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ آر ایل ڈی ممبران اسمبلی نے لمپی وائرس سے گائیوں کی موت، دلتوں پر مظالم، بجلی بحران، کسانوں اور نوجوانوں کے ساتھ ہو رہی ناانصافی سے متعلق مسائل پر احتجاج کیا۔

وہیں، یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سماجوادی پارٹی کے مارچ کے حوالہ سے کہا کہ ریاست میں انارکی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کسی بھی جماعت اور فرد کو جمہوری طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہے، اگر وہ اجازت مانگتے ہیں تو پولیس انہیں مناسب تحفظ اور راستہ فراہم کرتی ہے، مگر سماجوادی پارٹی سے امن و امان کی پاسداری کرنا ایک خیالی بات ہے!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔