نجکاری کے خلاف بجلی ملازمین کا ملک گیر حتجاج

بجلی ترمیمی بل 2020 اور بجلی تقسیم کے پرائیویٹائزیشن کے اسٹینڈرڈ بڈنگ ڈاکیومنٹ کے مطابق اخراجات سے کم قیمت پر کسی کو بھی بجلی فراہم نہیں کی جائے گی اور سبسڈی ختم کردی جائے گی۔

اوڈیشہ میں مظاہرہ کرتے بجلی ملازمین / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @AllDiscom
اوڈیشہ میں مظاہرہ کرتے بجلی ملازمین / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @AllDiscom
user

یو این آئی

لکھنؤ: مرکزی و ریاستی حکومتوں کی نجکاری (پرائیویٹائزیشن) پالیسی کے خلاف ملک کے 15 لاکھ بجلی ملازمین اور انجینئروں نے جمعرات کو ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ فڈریشن کے چیئر مین شیلیندر دوبے نے بتایا کہ مرکزی اور کچھ ریاستی حکومتیں بجلی کا پرائیویٹائزیشن پر آمادہ ہیں جس کی مخالفت میں پورے ملک کے بجلی ملازمین نے آج احتجاجی مظاہرہ کر کے اپنے اشتعال کا اظہار کیا۔

یو پی کے باندہ میں مظاہرہ کرتے بجلی ملازمین / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @AllDiscom
یو پی کے باندہ میں مظاہرہ کرتے بجلی ملازمین / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @AllDiscom

پورے ملک کے لاکھوں بجلی ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ و جلسے منعقد کر کے پرائیویٹائزیشن کے مقصد سے لائے گئے الکٹری سٹی (ترمیمی) بل 2020 اور اسٹینڈرڈ بڈنگ ڈاکیومنٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انتباہ دیا کہ اگر پرائیویٹائزیشن کے عمل کو پوری طرح سے واپس نہیں لیا گیا تو ملک گیر ہڑتال کی جائے گی۔


انہوں نے بتایا کہ احتجاج کرنے والے بجلی ملازمین نے صارفین خاص کر کسانوں اور گھریلو صارفین سے پرائیویٹائزیشن کے خلاف تحریک میں تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ پرائیویٹائزیشن کے بعد سب سے زیادہ نقصام عام صارفین کا ہی ہوگا۔

بجلی ترمیمی بل 2020 اور بجلی تقسیم کے پرائیویٹائزیشن کے اسٹینڈرڈ بڈنگ ڈاکیومنٹ کے مطابق اخراجات سے کم قیمت پر کسی کو بھی بجلی فراہم نہیں کی جائے گی اور سبسڈی ختم کردی جائے گی۔ موجود وقت میں بجلی کےایک یونٹ کے پیدوار کا خرچ 07.90روپئے ہے۔ اور کمپنی ایکٹ کے مطابق پرائیویٹ کمپنیوں کو کم سے کم 16فیصدی منافع لینے کا حق ہوگا جس کا مطلب ہوا کہ 10روپئے فی یونٹ سے کم پر کسی بھی صارف کو بجلی نہیں ملے گی۔


انہوں نے کہا کہ بجلی ملازمین کے دیگر اہم مطالبات میں بجلی کمپنیوں کا انضمام کر کے کے ایس ای بی لمیٹیڈ کی طرح سبھی خطوں میں ایس ای بی لمیٹیڈ کی دوبارہ تشکیل کی جائے جس سے پروڈکشن،ٹرانسمشن،اور سپلائی ایک ساتھ ہو،پرائیویٹائزیشن اور فرنچائزی کی سبھی کاروائی کو منسوخ کیا جائے اور چل رہے پرائیویٹائزیشن و فرنچائزی کو منسوخ کردیا جائے۔سبھی بجلی ملازمین کے لئے پرانی پنشن اسکیم نافذ کی جائے اور تلنگانہ حکومت کی طرح بجلی سیکٹر میں کام کرنے والے سبھی کنٹراکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔