لکھنؤ: آلودہ پانی کی وجہ سے 150 سے زیادہ لوگ ڈائریا کا شکار، 16 داخل استپال

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے وکاس نگر علاقے میں آلودہ پانی پینے سے 150 سے زیادہ لوگ اسہال کی بیماری (ڈائریا) میں مبتلا ہو گئے ہیں

آلودہ پانی کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
آلودہ پانی کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے وکاس نگر علاقے میں آلودہ پانی پینے سے 150 سے زیادہ لوگ اسہال کی بیماری (ڈائریا) میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 8 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ جس کے بعد ڈائریا کے داخل مریضوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مریضوں کی حالت مستحکم ہے۔

لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے آلودہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ پانی کا رنگ زرد ہے اور اس میں شدید بدبو آ رہی ہے۔ جل کل ڈپارٹمنٹ (محکمہ فراہمی آب) کے جونیئر انجینئر سوریہ مانی یادو نے کہا، ’’ہم آلودہ پانی کے پیچھے کی وجہ تلاش کر رہے ہیں۔ نالے سے گزرنے والی دو پانی کی پائپ لائنوں کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے اور علاقوں میں دو پانی کے ٹینکر بھیجے گئے ہیں۔‘‘


لکھنؤ شمال کے رکن اسمبلی نیرج بورا نے متاثرہ علاقہ کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ ضلع مجسٹریٹ سوریہ پال گنگوار نے بھی علاقے کا معائنہ کیا اور میونسپل اداروں کو ڈائریا پر قابو پانے کے لیے خصوصی مہم چلانے کی ہدایت دی۔

انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا ’’محکمہ فراہمی آب کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ مسئلہ کے حل ہونے تک پانی کے ٹینکرز فراہم کریں، جبکہ ایل ایم سی (لکھنؤ میونسپل کارپوریشن) کو ہدایت دی گئی ہے کہ علاقے کی صاف صفائی پر خصوصی توجہ دی جائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔