لکھنؤ: گھنٹہ گھر مظاہرے میں شرکت کریں گے چندر شیکھر، متاثرین سے ملاقات بھی متوقع

چندر شیکھر کے وکیل نے کہا کہ وہ جلد ہی گھنٹہ گھر لکھنؤ پر چل رہے سی اے اے مخالف خواتین کے مظاہرے میں شرکت کریں گے کیونکہ عدالت نے کسی مظاہرے میں ان کی شرکت پر لگی پابندی کو ہٹا دیا ہے

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد جلد ہی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر (کلاک ٹاور) پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین سے ملاقات کریں گے۔ ان کے وکیل محمود پراچہ نے کہا، ’’چندر شیکھر جلد ہی مظاہرین سے خطاب کرنے آئیں گے۔ کیونکہ اب عدالت نے ان پر کسی بھی طرح کے مظاہرے میں حصہ لینے پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ وہ کسی بھی دن یہاں آسکتے ہیں۔‘‘

محمود پراچہ نے بھیم آرمی کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ گھنٹہ گھر پر مظاہرین سے ملاقات کی اور تقریباً ایک گھنٹہ تک خاتون مظاہرین سے بات کی۔‘‘ چندر شیکھر کے مطابق سی اے اے سے نہ صرف پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے مسلمانوں کو باہر رکھا گیا ہے بلکہ مشرق وسطی، یورپ، امریکہ اور مشرقی اشیائی ممالک میں بسنے والے ہندوؤں کو بھی باہر رکھا گیا ہے۔‘‘


انہوں نے چندر شیکھر کے حوالے سے کہا، ’’یہ قانون منتخب لوگوں کے لئے ہے اور یہ رحم کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا ہے۔ اگر کوئی ہندو کسی دیگر ملک میں ظلم کا شکار ہوتا ہے تو حکومت کیا کرے گی؟‘‘ پراچہ نے کہا کہ چندر شیکھر نے خواتین کو جنگ جیتنے کے لئے بہادر بنے رہنے کے لئے کہا ہے۔

پولیس اور انتظامی عہدیداروں کی طرف سے گزشتہ سال 19 دسمبر کو مظاہروں میں کی گئی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالہ سے محمود پراچہ نے الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہوئی ہے۔ عرضی کے بارے میں سوال کیے جانے پر پراچہ نے کہا، ’’عدالت نے معاملہ کی سماعت کے لئے 27 جنوری کی تاریخ مقرر کی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔