لکھنؤ: کالا بازاری کرنے والوں کے خلاف ’این ایس اے‘ کے تحت کارروائی

وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ لوگوں کو ضروری اشیاء ہوم ڈیلیوری سسٹم کے تحت دستیاب کرائی جائیں۔ جمع خوری، کالا بازاری، منافع خوری کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: کووڈ۔19 کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن پر عمل آوری کے لئے مزید سخت فیصلے لینے کے اشارے دیتے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو کہا کہ ضروری اشیاء کی کالا بازاری کرنے والے تاجروں کےخلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے۔

یوگی نے یہاں منعقد جائزہ میٹنگ میں افسران سے لاک ڈاؤن کی کارروائی کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اور پولیس انتظامیہ کے افسران مشترکہ طور سے کارروائی کریں۔ کسی بھی مقام پر بھیڑ اکٹھا نہ ہونے دی جائے جبکہ بپلک ایڈریس سسٹم کے تحت عوام کو گھر سے باہر نہ نکلنے اور لاک ڈاؤن پر عمل کرنےکے لئے بیدار کیا جائے۔


انہوں نے کہا کہ لوگوں کی ضروری اشیاء ہوم ڈیلیوری سسٹم کے تحت دستیاب کرائی جائیں۔ جمع خوری، کالا بازاری، منافع خوری کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ ایسے کاموں میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے۔ ضرورت پڑنے پر ان کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ لاک ڈاون کی مدت میں عوام کو ضروری چیزیں دستیاب کرانے کے لئے ہوم ڈیلیوری سسٹم کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ اس کے لئے رضاکار تنظیموں کی مدد لے کر والنٹیئرس تیار کیے جائیں گے۔ تاجروں اور کاروباریوں کو ہوم ڈیلیوری سسٹم کے لئے ترغیب دی جائے گی۔ ہوم ڈیلیوری کے ذریعہ سے سبزی، دودھ، دوا وغیرہ کی فراہمی کے لئے 14000 سے زیادہ گاڑیاں والنٹیئرس کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ لوگ ضرورت پڑنے پر کنٹرول روم 112،108 ،102 وغیرہ نمبر پر رابطہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رین بسیروں، مسافر خانوں، سرحدی علاقوں میں ٹھہرے ہوئے افراد تک ترجیحی بنیاد پر کھانے اور پینے کا پانی دستیاب کرایا جائے۔ اس میں والنٹئرس کا تعاون لیا جائے۔

بے سہارا افراد، مزدوروں، بزرگوں، جھگی جھونپڑی میں رہنے والے لوگوں کو کسی بھی طرح کے مسافر خانوں میں رہنے والے افراد، ہوسٹلوں اور دیگر جگہ مقیم لوگوں کے لیے کمیونٹی کچن قائم کیے گئے ہیں۔ والنٹیئرس کے تعاون سے ان سبھی افراد تک تازہ خوراک کے پیکٹ اور صاف پینے کا پانی پہنچایا جا رہا ہے۔


وزیر اعلی نے کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعہ سے جو افراد جہاں ہیں ان کو وہیں قیام کرنے کے لئے بیدار کیا جائے۔ ایسے افراد کے لئے کھانہ اور پانی کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم ہیلپ لائن کے ذریعہ سے ریاست کے 60 ہزار سے زیادہ گرام پنچایتوں سے رابطہ قائم کر کے انہیں کورونا وائرس سے بچنے اور علاج کی جانکاری دی جارہی ہے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ کورونا کی آفت سے نپٹنے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹیاں باہمی اشتراک کے ساتھ کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ 108،102اے ایل ایس اوردیگر میڈیکل گاڑیوں کو گھر گھر دوا کی فراہمی کے لئے موبیلائز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل ایجوکیشن اور محکمہ صحت میں کام کرنے والے کانٹریکٹ پر کام کرنے والوں کی ادائیگی جلد از جلد کرائی جائے۔


پرنسپل سکریٹری پنچایتی راج و گاؤں ترقیات کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی شہری اور دیہی علاقوں میں صاف صفائی کو یقینی بنائیں گی۔ اڈیشنل چیف سکریٹری(خزانہ)کی صدارت میں بھی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی گزشتہ دنوں ریاست میں ہوئے ژالہ باری اور لاک ڈاؤن کے دوران کاروباروں کے بند ہونے سے معیشت پر ہونے والے اثر کا تخمینہ لگا کر اس سے نپٹنے کے لئے مستقبل کا خاکہ تیار کرنے کا کام کرے گی۔

وزیر اعلی نے پرنسپل سکریٹری (زراعت) اور پرنسپل سکریٹری(خوراک اور رسد) کو ہدایات دی ہیں کہ کسانوں کو راحت پہنچانے کے لئے لاک ڈاؤن کی حالت میں گیہوں اور آلو کی تیار ہو رہی فصل کی خریداری کے لئے حکمت عملی تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ منڈیوں میں سبزی وغیرہ آتی رہیں اور اسے تقسیم کیا جاسکے۔ انہوں نے پرنسپل سکریٹری (مویشی پروری) کو دودھ کی آمد اور تقسیم اور مویشیوں کے چارے کی فراہمی کو یقینی بنائے رکھنے کی ہدایات دی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */