کانگریس کے 7 اراکین کی لوک سبھا میں جاری معطلی ختم

کانگریس اراکین کی معطلی ختم ہونے کے بعد لوک سبھا اسپیکر نے سبھی اراکین سے اپیل کی کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ ایوان کا احترام برقرار رہے، ورنہ لوگوں کا اعتماد جمہوریت سے اٹھ جائے گا۔

پارلیمنٹ
پارلیمنٹ
user

یو این آئی

نئی دہلی: لوک سبھا نے کانگریس کے سات اراکین کی معطلی فوری طور سے ختم کردی گئی ہے۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کے کیبن میں آج ہوئی بین پارٹی میٹنگ کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے ایوان کو خوشگوار طریقےسے چلانےمیں تعاون کی یقین دہانی کرائی اور 5 مارچ کو معطل کیے گئے سات اراکین کی معطلی فوری طور سے ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور ارجن رام میگھوال نے ایوان کو سہل طریقے سے چلانے کے اصول 374 (2) کے تحت کانگریس کے گورو گوگوئی، ٹی این پرتاپن، ڈین کوریا کوس، بینی بہنان، منی کم ٹیگور، گرجیت سنگھ اوجلا اور راج موہن انیتھن کی معطلی واپس لینے کی تجویز پیش کی جسے ایوان نے صوتی ووٹوں سے پاس کردیا۔ اوم برلا 5 مارچ کے اس واقعہ کے بعد پہلی مرتبہ آج ایوان میں آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے انہیں ذاتی طور پر تکلیف ہوئی تھی اور سبھی اراکین سے اپیل کی کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ ایوان کی مریادہ کم نہ ہو نہیں تو لوگوں کا اعتماد جمہوریت سے اٹھ جائے گا۔ اپوزیشن کو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ جس موضوع پر بحث اور بات چیت کرنا چاہتے ہیں وہ ان کا یہ مطالبہ پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔


اوم برلانے کہا کہ رضامندی۔غیررضامندی جمہوریت کی روح ہے۔رضامندی۔غیررضامندی کے ساتھ ایوان میں طنز اور تنقید اور بھی ہونی چاہیے لیکن یہ سب کچھ مریادہ کے اندر ہونا چاہیے۔ انہوں نےبتایا کہ بین پارٹی میٹنگ میں اس بات پر رضامندی کا اظہار کیا گیا ہے کہ کوئی بھی رکن دوسرے فریق کی طرف نہیں جائے گا، کسی رکن کو شناخت کرکے الزام اور جوابی الزام نہیں لگایا جائے گا، کوئی بھی رکن ایوان کے درمیان میں نہیں آئےگا اور پلے کارڈ لے کر رکن ایوان میں نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ’’میں چاہتا ہوں کہ مستقبل میں اس نشست سے کسی بھی رکن کو معطل یا نکالا نہیں جائے۔‘‘

اسپیکر نے کہا کہ ایوان میں پرچے پھینکنا، مارشل سے کاغذ چھننا، پلے کارڈ لانا مناسب نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتہ ہوئے واقعہ کے بعد ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ پہلے بھی ہوتا رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا گزشتہ واقعہ کو ہم مناسب قرار دیتے ہیں، کیا اس کی تکرار ہونی چاہیے۔ اس سے پہلے کانگریس کے ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا میں وقفہ سوالات اور وقفہ صفر نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر بعد 1.30 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔


کارروائی ایک بار ملتوی ہونے کے بعد دوپہر 12.30 بجے ایوان کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی کانگریس کے ہبی ایڈن اور کچھ دوسرے ممبرا ن پارٹی کے سات ارکان کی معطلی منسوخ کرنے کا مطالبہ کے حوالہ سے اسپیکر کی چیئر کے قریب آ گئے۔پریزائڈنگ ڈپٹی اسپیکر راجندر اگروال نے فوری طور پر ایوان کی کارروائی دوپہر 1.30 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔

اس سے قبل صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس کے رکن پورے سیشن کے لئے معطل اپنے سات ارکان کی معطلی واپس لینے کی مانگ کرنے لگے۔ ممبران ’ہمیں انصاف چاہیے‘ جیسے نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے۔ تب پریزائڈنگ ڈپٹی اسپیکر کریٹ سولنکی نے ہنگامے کے درمیان وقفہ سوالات جاری رکھنے کی کوشش کی لیکن ہنگامے کی وجہ سے ایوان میں کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر سولنکی نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12.30 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔