سری نگر کے عوام ٹھنڈ سے بے حال، درجہ حرارت مائنس چھ ڈگری

جموں و کشمیر میں اتوار کی صبح بیشتر آبی ذخائر اور پینے کے پانی کی سپلائی لائنوں کو منجمد پایا گیا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

جموں وکشمیر کے تینوں خطوں میں گذشتہ رات شبانہ درجہ حرارت میں غیرمعمولی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ وادی کشمیر اور خطہ لداخ میں ہر ایک جگہ پر رات کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دونوں خطوں میں اتوار کی صبح بیشتر آبی ذخائر اور پینے کے پانی کی سپلائی لائنوں کو منجمد پایا گیا۔ گرمائی دارالحکومت سری نگر میں منفی 6 ڈگری کے ساتھ رواں موسم میں اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی ہے۔

منفی درجہ حرارت کے باعث سری نگر میں سیاحوں کی تفریح کے مرکز شہرہ آفاق ڈل جھیل اور اس سے ملحقہ ندی نالوں بشمول ژونٹ کول کو اتوار کی صبح جزوی طور پر منجمد پایا گیا۔ تاہم دن کے وقت اچھی خاصی دھوپ کھلی رہنے کے سبب آبی ذخائر کے منجمد حصے تیزی سے پگھل گئے۔ دوسری جانب خطہ لداخ اور جموں میں بھی شدید شبانہ سردی پائی جارہی ہے۔

جموں کے ضلع ڈوڈہ کے سیاحتی مقام بھدرواہ میں گذشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی ایک اعشاریہ ایک ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ سرمائی دارالحکومت جموں میں کم سے کم درجہ حرارت 4 ڈگری ریکارڈ کیا۔ بانہال، بٹوٹ اور کٹرہ ٹاون میں شبانہ درجہ حرارت بالترتیب 2 اعشاریہ 6 ڈگری، ایک اعشاریہ 9 ڈگری اور 5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے یو این آئی کو بتایا کہ موجودہ موسمی صورتحال اگلے 48 گھنٹوں کے دوران برقرار رہ سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا ’مطلع صاف رہنے کی وجہ سے کم سے کم درجہ حرارت میں گراؤٹ آرہی ہے۔ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران موسم مجموعی طور پر خشک اور سرد رہے گا۔ خشک موسم کا سلسلہ 12 جنوری تک جاری رہ سکتا ہے‘۔ وادی کے شمال و جنوب میں واقع مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں گذشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 9 اعشاریہ 4 ڈگری اور منفی 8 اعشاریہ 9 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔

تاہم شدید سردی کے باوجود دونوں مقامات پر ان دنوں ملکی و غیرملکی سیاحوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ گیٹ وے آف کشمیر کہلائے جانے والے قاضی گنڈ، سیاحتی مقام ککر ناگ اور شمالی ضلع کپواڑہ میں گذشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 4 اعشاریہ 6 ڈگری، منفی 4 اعشاریہ 4 اور منفی 4 اعشاریہ 6 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔

خطہ لداخ جہاں بیشتر آبی ذخائر گذشتہ قریب ایک ماہ سے منجمد پڑے ہوئے ہیں، میں شدید سردی کا راج بدستور برقرار ہے۔ خطہ کے سرحدی قصبہ کرگل اور لیہہ میں گذشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 18 اعشاریہ 8 اور منفی 16 اعشاریہ 8 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے ترجمان نے بتایا کہ سری نگر میں گذشتہ رات منفی 6 ڈگری کے ساتھ رواں موسم میں اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی۔ ڈل جھیل کو اتوار کی صبح ایک بار پھر جزوی طور پر منجمد پایا گیا۔ اگرچہ اچھی خاصی دھوپ کھلنے کے بعد منجمد حصے پگھل گئے، تاہم ڈل کے اندرونی حصے بدستور منجمد پڑے ہوئے ہیں۔

منفی درجہ حرارت کے باعث سری نگر اور وادی کے دوسروں حصوں میں پینے کے پانی کی سپلائی متاثر ہورہی ہے۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وادی کے بیشتر حصوں میں اتوار کی صبح پینے کے پانی کی سپلائی لائنوں کو منجمد پایا گیا۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ منفی درجہ حرارت سے درپیش آنے والے مشکلات کے باوجود صارفین کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے اتوار کی صبح ڈل جھیل کا دورہ کیا، نے ڈل کے اندرونی علاقوں میں شکارہ والوں کو یخ کی پرت توڑ کر شکاروں کے لئے جگہ بناتے ہوئے دیکھا گیا۔

ڈل جھیل 1965 میں پہلی بار مکمل طور پر منجمد ہوگئی تھی جب ایک جیپ اس کے اوپر دوڑی تھی۔ بعد میں 1986 میں پھر ایک بار یہ مشہور جھیل مکمل طور پر منجمد ہوگئی تھی اور مقامی لوگوں و سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی تھی جو جھیل کے بیچوں بیچ تصاویر لے رہے تھے جبکہ بچے ہاکی کھیلتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Jan 2018, 2:33 PM