عاشق شادی کے لیے ٹاور پر چڑھ گیا، معاملہ آن لائن فراڈ کا نکلا
بھدوہی میں ایک شخص فلم شعلے کے ویرو کے انداز میں موبائل ٹاور پر چڑھ گیا اور ہنگامہ شروع کر دیا۔ اس نے کہا کہ جب تک اس کی گرل فرینڈ اس کے پاس نہیں آتی وہ نیچے نہیں آئے گا۔

اتر پردیش کے بھدوہی ضلع سے اتوار کو ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا، جس نے لوگوں کو فلم شعلے کا مشہور 'ٹنکی سین' یاد دلادیا۔ یہاں پون پانڈے نامی شخص ایک موبائل ٹاور پر چڑھ گیا اور دھمکی دینے لگا کہ اگر اس کی مبینہ گرل فرینڈ خوشبو کو موقع پر نہیں بلایا گیا تو وہ چھلانگ لگا کر خودکشی کر لے گا۔
سرکل آفیسر اشوک کمار مشرا کے مطابق پون پانڈے شہر کی مرکزی سڑک پر پان کی دکان چلاتا ہے۔ اتوار کی صبح تقریباً 9 بجے وہ یعقوب پور علاقے میں واقع ایک موبائل ٹاور پر چڑھ گیا۔ وہاں سے وہ خوشبو نامی خاتون کا نام بار بار پکارنے لگا۔ اس نے لوگوں کو بتانا شروع کیا کہ جب تک اس کی گرل فرینڈ وہاں نہیں آتی وہ نیچے نہیں آئے گا۔ اس نے دھمکی دی کہ اگر کوئی تاخیر ہوئی تو وہ ٹاور سے چھلانگ لگا دے گا۔
اس دوران پولس اور فائر بریگیڈ کی ٹیم جلد بازی میں موقع پر پہنچ گئی۔ عہدیداروں نے پون سے مسلسل موبائل فون کے ذریعہ بات کرکے اسے پرسکون کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بار بار اصرار کرتا رہا کہ خوشبو کو لایا جائے۔ پولس نے خوشبو نامی خاتون کی تلاش شروع کی تو چونکا دینے والا سچ سامنے آگیا۔ درحقیقت ایسی کوئی عورت موجود نہیں تھی۔ اس کے بعد پولس حکام نے حکمت عملی بنائی۔
اس کے تحت ایک خاتون ملازم کو خوشبو کے روپ میں پون سے فون پر بات کرنے کو کہا گیا۔ یہ منصوبہ کامیاب رہا اور تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے ہائی وولٹیج ڈرامے کے بعد آخرکار پون تقریباً دو بجے ٹاور سے نیچے آیا۔ اس کے بعد جب پولیس نے معاملے کی جانچ کی تو انکشاف ہوا کہ پون گزشتہ دو سالوں سے خوشبو نامی انسٹاگرام پروفائل کے ساتھ چیٹنگ کر رہا تھا۔ اس اکاؤنٹ پر ایک خاتون کی تصویر تھی۔
دھوکہ باز عورت ظاہر کر کے اس سے مسلسل بات کرتا تھا۔ رفتہ رفتہ اس نے پون کا بھروسہ جیت لیا اور اسے محبت کا لالچ دے کر اس سے پیسے بھی اینٹھ لئے۔ پولس حکام کا کہنا ہے کہ پون کو پوری طرح یقین تھا کہ خوشبو اس کی حقیقی گرل فرینڈ ہے اور لوگ اسے جان بوجھ کر اس سے الگ کر رہے ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ وہ شادی کے اصرار پر ٹاور پر چڑھ گیا۔ یہ پورا معاملہ دراصل آن لائن فراڈ کا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔