’لگتا ہے جیسے آپ دوسری ریاستوں کو قصوروار ٹھہرانا چاہتے ہیں‘، سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو لگائی پھٹکار

بڑھتی آلودگی معاملے پر عدالت عظمیٰ نے پنجاب حکومت سے کہا کہ ’’ہم نہیں جانتے کہ آپ یہ کیسے کریں گے، آلودگی کو روکنا آپ کا کام ہے، اسے فوراً روکا جانا چاہیے۔‘‘

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ملک میں بڑھتی آلودگی کو لے کر کئی ریاستوں کی حکومتیں پریشان ہیں اور اس تعلق سے داخل کچھ عرضیوں پر عدالتوں میں سماعتیں بھی ہو رہی ہیں۔ آج سپریم کورٹ نے ملک میں بڑھتی فضائی آلودگی پر اظہارِ فکر بھی کیا اور ایک عرضی پر سماعت کے دوران حکومت پنجاب کو زبردست پھٹکار لگائی۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ہر وقت سیاسی لڑائی نہیں ہو سکتی۔ پرالی جلانا کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہے، اس عمل کو فوراً بند کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی عدالت نے راجستھان کو فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اقدام کرنے کی ہدایت دی ہے۔ خصوصاً تہوار کے دوران اس پر زیادہ توجہ دینے کی بات کہی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ آلودگی کا مینجمنٹ کرنا ہر کسی کی ذمہ داری ہے۔ فضائی آلودگی معاملے پر سماعت کے لیے عدالت عظمیٰ نے 10 نومبر کی تاریخ طے کر دی ہے، حالانکہ عدالت نے آج پنجاب حکومت سے صاف لفظوں میں کہا کہ ’’ہم نہیں جانتے کہ آپ یہ کیسے کریں گے۔ آلودگی کو روکنا آپ کا کام ہے۔ اسے فوراً روکا جانا چاہیے۔‘‘ جسٹس ایس کے کول نے کہا کہ ’’میں نے پنجاب میں ویکینڈ (ہفتہ کے آخری دنوں) میں دیکھا کہ سڑک کے دونوں کنارے پر پرالی جلائی جا رہی تھی۔ آخر کمی کہاں ہے؟ ایسا لگ رہا ہے کہ آپ دوسری ریاستوں کو قصوروار ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بالکل صاف ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے، لیکن ہر چیز کو سیاسی لڑائی کا ایشو نہیں بنا سکتے۔‘‘


سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت ایسے حالات دیکھ رہی ہے جہاں دھان کی فصل کے سبب آبی سطح میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ ایک طرف باجرا کو فروغ دے رہے ہیں، اور پھر دھان کو زیر زمین پانی برباد کرنے دے رہے ہیں۔ اس بات پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا اس طرح کے دھان کو اس وقت اُگایا جانا چاہیے جس میں اسے اُگایا جاتا ہے۔ کئی سال پہلے یہ مسئلہ نہیں تھا کیونکہ ایسی فصل نہیں ہوتی تھی۔

دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کو لے کر سپریم کورٹ کے سامنے یہ بات آئی کہ ایک بھی ’اسماگ ٹاور‘ کام نہیں کر رہا ہے۔ اس پر عدالت نے حکومت کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی کہ اس کی مرمت کی جائے۔ ساتھ ہی پنجاب، دہلی، اتر پردیش اور راجستھان کی حکومتوں کو پرالی جلانے پر روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ آلودگی کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے گاڑیوں کے لیے طاق-جفت جیسے منصوبے محض دِکھاوا ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔