مغربی بنگال: پُر تشدد واقعات کے درمیان 8 لوک سبھا سیٹوں پر پولنگ جاری

بنگال کی تملوک، کانتی، جھاڑ گرام، مدنی پور، کھٹال، پرولیا، بانکوڑہ اور بشنوپور میں 1,33,69,749 ووٹر 83 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں، مرکزی فورسز کی 770 کمپنیاں ان حلقوں میں تعینات ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: چھٹے مرحلے کے تحت مغربی بنگال کی 8 سیٹوں پر آج صبح 7 بجے سے پولنگ ہو رہی ہے۔ مرکزی فورسز کی سخت نگرانی میں تملوک، کانتی، جھاڑ گرام، مدنی پور، کھٹال، پرولیا، بانکوڑہ اور بشنوپور میں 1,33,69,749 ووٹرس 83امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں۔ 770 مرکزی فورسز کی کمپنیاں ان حلقوں میں تعینات کی گئی ہیں۔

صبح 10بج تک 10فیصد پولنگ ہوگئی ہے۔ شدید گرمی کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے کئی انتظامات کیے ہیں۔ دوسری جانب کھٹال سے بی جے پی امیدوار بھارتی گھوش کے خلاف موبائل فون سے تصویر لینے پر الیکشن کمیشن سے شکایت کی گئی ہے۔ وہ بوتھ نمبر 139میں ووٹرو کی تصویر لے رہی تھیں۔

مغربی بنگال: پُر تشدد واقعات کے درمیان 8 لوک سبھا سیٹوں پر پولنگ جاری

بشنوپور لوک سبھا حلقے کے بوتھ نمبر 235میں بی جے پی کے ایجنٹ کو شراپ پی رکھنے کی وجہ سے باہر کردیا گیا ہے۔مدنی پور کے کیشیاری پور کے بوتھ میں ہنگامہ آرائی کی خبر ملی ہے۔بی جے پی نے کہا ہے کہ سنٹرل فورسیس موجود نہیں ہے۔بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ بشنو پور کے کئی بوتھوں پر مرکزی فورسیس نہیں ہیں۔بشنوپور سے ترنمول کانگریس کے امیدوار شیامل ساترا نے بوتھ نمبر 45 میں دیا پرائمری اسکول میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

مغربی بنگال: پُر تشدد واقعات کے درمیان 8 لوک سبھا سیٹوں پر پولنگ جاری

ای وی ایم مشین خراب ہونے کی وجہ سے اکوئی بوائے اسکول میں ووٹنگ کی شروعات میں تاخیر ہوئی۔کانتی کے کئی بوتھوں پر ای وی ایم مشین کے کام نہیں کرنے کی خبر موصول ہوئی ہے۔ ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ شوبھندو ادھیکاری نے تملوک لوک سبھا حلقے کے ہلدیہ پرائمری مہا پوروا چوک اسکول میں ووٹ دیا۔

مغربی بنگال: پُر تشدد واقعات کے درمیان 8 لوک سبھا سیٹوں پر پولنگ جاری

بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی امیدوار و سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے۔انہیں دھکامارا گیا جس کی وجہ سے وہ زمین پر گرگئیں۔جھاڑ گرام کے گوپی بال پور میں کل رات بی جے پی ورکر رمن سنگھ کی لاش برآٓمد ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔