عام انتخابات چوتھا مرحلہ: کہیں چلی لاٹھیاں تو کہیں ای وی ایم ہوا خراب، جانیے کہاں پڑے کتنے ووٹ...

پیر کے روز لوک سبھا انتخاب کا چوتھا مرحلہ ختم ہو گیا۔ اس دوران 9 ریاستوں کی 72 پارلیمانی سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ کے دوران ملک میں کئی جگہ تشدد کے واقعات پیش آئے اور ووٹنگ کا فیصد 62.21 رہا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر احمد

لوک سبھا انتخاب کے چوتھے مرحلے کی پولنگ مکمل ہو چکی ہے۔ پیر کے روز اتر پردیش، مغربی بنگال، بہار، مہاراشٹر سمیت 9 ریاستوں کی 72 پارلیمانی سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے۔ شام 7 بجے تک کل 62.21 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔ اس دوران بہار میں 58.92 فیصد، جموں و کشمیر میں 9.79 فیصد، مدھیہ پردیش میں 66.68 فیصد، مہاراشٹر میں 55.88 فیصد، اڈیشہ میں 64.05 فیصد، راجستھان میں 66.72 فیصد، یو پی میں 56.50 فیصد، مغربی بنگال میں 76.59 فیصد اور جھارکھنڈ میں 63.77 فیصد ووٹنگ ہوئی۔

ووٹنگ کے دوران پیر کے روز ملک میں کئی مقامات پر تشدد کے واقعات بھی پیش آئے اور ای وی ایم خراب ہونے کی خبریں بھی کوئی ووٹنگ مراکز سے موصول ہوئیں۔ جن مقامات پر ای وی ایم خراب ہوئے وہاں ووٹنگ کا عمل گھنٹوں تک متاثر رہا۔


مغربی بنگال کے آسنسول کے پولنگ بوتھ نمبر 125 اور 129 پر بی جے پی اور سی پی آئی ایم کارکنان آپس میں نبرد آزما ہو گئے۔ اس ہنگامے کے بعد سیکورٹی فورسز نے لاٹھی چارج کیا اور ماحول کو پرسکون کرنے کی کوشش کی۔ دوسری طرف آسنسول میں ہی بوتھ نمبر 199 کے باہر ٹی ایم سی کارکنان سیکورٹی فورسز سے لڑائی پر آمادہ ہو گئے۔ اس دوران بی جے پی امیدوار بابل سپریو کی گاڑی میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔


اڈیشہ، اتر پردیش، بہار اور مہاراشٹر میں ای وی ایم میں خرابی کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل کئی گھنٹوں تک متاثر رہنے کی باتیں سامنے آئی ہیں۔ اتر پردیش کے ہردوئی لوک سبھا حلقہ کے ایک ووٹنگ مرکز کے باہر ووٹ ڈالنے کے لیے لائن میں کھڑے اوم پال سنگھ نام کے ایک 50 سالہ شخص کی اچانک دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی۔


ووٹنگ کے دوران ممبئی کی ساتوں لوک سبھا سیٹوں پر فلمی ستاروں کی خوب دھوم رہی۔ بہر حال، چوتھے مرحلے کے دوران ملک بھر کی کئی مشہور و معروف ہستیوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ جہاں تک امیدواروں کا سوال ہے، تو اس بار کنہیا کمار، گری راج سنگھ، پونم مہاجن، ارما ماتونڈکر سمیت کئی اہم امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند ہو گئی ہے۔ الیکشن کے نتائج 23 مئی کو سامنے آئیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔