یو پی حکومت اقتدار کا غلط استعمال کر رہی ہے: اَکھلیش

اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت سماجوادی لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف ’ریڈ کارڈ‘ کا استعمال کر کے اعظم گڑھ میں ان کو ووٹنگ سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

تصور سوشل میڈیا
تصور سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماجوادی پارٹی سربراہ و اعظم گڑھ پارلیمانی سیٹ سے امیدوار اکھلیش یادو نے سنیچر کو یو پی حکومت پر پولنگ کو متاثر کرنے کے لئے اقتدار کے غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت سماجوادی لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف ’ریڈ کارڈ‘ کا استعمال کر کے اعظم گڑھ میں ان کو ووٹنگ سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اعظم گڑھ میں چھٹے مرحلے کے تحت 12 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے جہاں پر اکھلیش یادو کا براہ راست مقابلہ بی جے پی امیدوار و بھوجپوری اداکار دنیش لال یادو عرف نرہوا سے ہے۔ اکھلیش یادو نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی ’ریڈ کارڈ‘ کے ذریعہ الیکشن جیتنا چاہتی ہے۔


انہوں نے الزام لگایا کہ برسراقتدار پارٹی کی جانب سے افسران کو اس بات کے ہدایات دیئے گئے ہیں کہ اعظم گڑھ میں جس حد تک ممکن ہو وہ سماج وادی کارکنوں کے خلاف ریڈ کارڈ جاری کریں۔ اکھلیش یادو نے کہا ایس پی۔بی ایس پی کارکنوں کو ’ریڈ کارڈ‘ جاری کیا جارہا ہے اور انہیں ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے قنوج کے الیکشن میں بھی اس ضمن میں الیکشن کمیشن میں شکایت کی تھی اور آج بھی الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ’ریڈ کارڈ ‘ صرف ایس پی۔ بی ایس پی کارکنوں کو ہی جاری کیا جائے گا؟ کیا بی جے پی کے جو بھی ہیں اک دم بے داغ ہیں؟ کیا ان میں کوئی بھی مجرمانہ شبیہ والا نہیں ہے جس کے خلاف ریڈ کارڈ جاری کیا جائے؟ بی جے پی اپنے مخالفین کو ووٹ ڈالنے سے روکانا چاہتی ہے۔


ملحوظ رہے کہ چوتھے مرحلے کے تحت قنوج میں ہونے والے ووٹنگ میں متعدد ایس پی لیڈروں اور کارکنوں کو ضلع انتطامیہ کی جانب سے ’ریڈ کارڈ‘ جاری کیے گئے تھے جس کے تحت پولنگ کے دن ان کے گھر سے نکلنے کی ممانعت تھی۔ وہیں چھٹے مرحلے کے انتخابی مہم کے اختتام سے قبل ایس پی اور اعظم گڑھ انتظامیہ کے درمیان تنازعہ پھوٹ پڑا جب ایس پی نے ضلع انتظامیہ پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوے اکھلیش یادو کی متوقع چار انتخابی میٹنگوں کو منسوخ کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 May 2019, 3:10 PM