رواں پارلیمانی انتخابات فرقہ پرستوں کو شکست دینے کا بہترین موقع: فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس، بی جے پی اور ان کے آلہ کار جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کرنے کی تاک میں ہیں، لہذا انہیں شکست دینا لازمی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ رواں پارلیمانی انتخابات فرقہ پرستوں کو شکست دینے کا بہترین موقع ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس، بی جے پی اور ان کے آلہ کار جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کرنے کی تاک میں ہیں۔

ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنی رہائش گاہ پر مختلف عوامی وفود، جن میں شمالی کشمیر کے سکھ برادری کا وفد بھی شامل ہے، سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا 'بھارت میں اس وقت جو فرقہ پرستی کی آگ لگی ہوئی ہے، اگر اس آگ پر فوری طور پر قابو نہیں پایا گیا تو ایسے شعلے بھڑکیں گے جو نہ صرف بھارت بلکہ ریاست جموں وکشمیر اور سرحد پار تک جائیں گے، وقت کا تقاضہ ہے کہ سیکولر طاقتیں متحدہ ہوکر ریاست جموں وکشمیر کو فرقہ پرستی کی آگ کی نذر ہونے سے بچائیں'۔

اس موقعے پر جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، پارٹی ٹریجرر شمی اوبرائے اور ضلع صدر و سابق ایم ایل اے بڈگام شیخ اشفاق جبار کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمارا دشمن مشترکہ ہے، اس لئے ہمیں تمام رنجشیںاور دوریاں بالائے طاق رکھ کر اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے کیونکہ صرف اور صرف اسی صورتحال میں ہم کامیاب و کامران ہوسکتے ہیں۔ موجودہ انتخابات ہمارے اور عوام کے لئے ایک امتحان کی گھڑی ہے، ایک طرف تمام فرقہ پرست جماعتوں نے مل کر کشمیریوں کے مفادات کو سلب کرنے کے لئے تمام مشینری متحرک کردی ہے اور دوسری جانب یہاں کے عوام کی آواز کو تقسیم کرنے کے لئے نت نئے حربے اپنائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر دشمنوں نے اپنے آلہ کاروں کو یہاں پر کام پر لگا رکھا ہے اور یہ لوگ انتخابات میں سرکاری مشینری، ووٹ کے بدلے نوٹ، طاقت کے بلبوتے اور دیگر حربے اپنانے کے لئے کام میں لگے ہوئے ہیں، ایسے میں نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہر ایک فرد کا یہ فرض بنتا ہے کہ ان کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔

فاروق عبداللہ نے فرقہ پرست جماعتیں جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن، اجتماعیت اور وحدت کوختم کرکے ریاست کو مکمل طور پر بھارت میں ضم کرنے کی تاک میں بیٹھے ہیں۔ ان سازشوں کا مقابلہ ہمیں مل کر کرنا ہے ، نیشنل کانفرنس ان سازشوں کے خلاف چٹان کی طرح کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج بھی دشمنوں کی چالوں کو نہیں سمجھیں گے تو ہماری شناخت کو بہت بڑا خطرہ لاحق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج آر ایس ایس کی حکمرانی ہے اور بھارت کے صدیوں کے سیکولر روایات کو دفنایا جارہا ہے، اقلیتوں کا کوئی پرسانِ حال ہی نہیں، ان کی آواز کو تقسیم کرکے مذہبی رواداری اور بھائی چارہ کی عظیم ریت کو نقصان پہنچایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور سیکولر کی وجہ سے ہندوستان کو دنیا میں ایک مقام حاصل تھا لیکن اب دن بہ دن اس مقام کی تنزلی ہوتی جارہی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ عوام کو ہی فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ جموں وکشمیر کو بھی ان فرقہ پرستوں کی جولی میں ڈالتے ہیں یا پھر انہیں ریاست بدر کرنے کے لئے ایک صف میں کھڑے ہوجاتے ہیں۔

اس موقعے پر گاندربل کی معروف سماجی شخصیت اور ماہر تعلیم شیخ غیاث الدین نے باضابطہ طور پر نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔ پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور دیگر لیڈران نے ان کا پارٹی میں خیر مقدم کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے۔ دریں اثنا فاروق عبداللہ نے جمعہ کے روز آثار شریف درگاہ حضرت بل میں حاضری دی اور وہیں نماز جمعہ بھی ادا کی۔

پارٹی ترجمان کے مطابق فاروق نے اس موقعہ پر جموں وکشمیر میں مکمل امن و امان، عالم اسلام کی سربلندی، عالم انسانیت کی بقا، ریاست کے لوگوں کی خوشحالی و ترقی کے علاوہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مضبوط دوستی ، دونوں پڑوسی ممالک کے لوگوں کی خوشحالی و فارغ البالی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے دعا کی۔ فاروق عبداللہ نے شب معراج کی پہلی تقریب پر بھی درگاہ حضرت بل میں حاضری دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔