الیکشن 2019: تلنگانہ میں کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا عمل اختتام پذیر

پرچہ نامزدگی ادخال کا عمل 18 مارچ سے شروع ہوا جس میں اہم جماعتوں کی جانب سے اپنے امیدواروں کی فہرست کے اعلان کے بعد شدت پیدا ہوگئی، آج آخری دن بڑی تعداد میں کاغذات نامزدگی داخل کئے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: 20 ریاستوں بشمول تلگو ریاستوں کے 91 حلقوں میں ہونے والے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگیوں کے ادخال کا آج اختتام ہوگیا۔ پرچہ نامزدگیوں کے عمل کا آغاز 18 مارچ سے ہوا جس میں مقابلہ میں حصہ لینے والی اہم جماعتوں کی جانب سے اس کے امیدواروں کی فہرست کے اعلان کے بعد شدت پیدا ہوگئی۔ گزشتہ جمعہ کو کئی امیدواروں کا ہجوم دیکھا گیا۔

آج آخری دن بڑی تعداد میں پرچہ نامزدگیاں داخل کی گئیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تلنگانہ میں 17 لوک سبھا حلقوں کے لئے جمعہ تک 220 پرچہ جات نامزدگیاں موصول ہوئی تھیں۔ اس کی تعداد میں اضافہ کا امکان ہے۔ پرچہ نامزدگیوں کی جانچ کا آغاز کل سے ہوگا اور اس ماہ کی 28 تاریخ نام واپس لینے کی آخری تاریخ ہوگی۔ دونوں تلگو ریاستوں میں ایک ہی مرحلہ میں 11 اپریل کو رائے دہی ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو ہوگی۔ حکمراں جماعت ٹی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی تلنگانہ کی تمام 17 لوک سبھا نشستوں کے لئے مقابلہ کررہی ہیں۔ تلگودیشم نے 1982ء میں اس کے قیام کے بعد پہلی مرتبہ تلنگانہ میں انتخابات سے دُوری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سی پی آئی بھونگیر حلقہ سے انتخابی میدان میں ہے جب کہ سی پی ایم نلگنڈہ اور کھمم حلقوں سے مقابلہ کررہی ہے۔ مجلس معمول کے مطابق صرف حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے ہی انتخابی میدان میں ہے۔ ٹی آر ایس 16 نشستوں پر کامیاب ہوتے ہوئے ایک نشست مجلس کو چھوڑنے کا اِرادہ رکھتی ہے۔ مجلس نے بقیہ 16 نشستوں پر ٹی آر ایس کی حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔

سی پی آئی اور سی پی ایم دونوں نے 4 نشستوں جہاں سے وہ مقابلہ کررہی ہیں، پر ایک دوسرے کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ اہم جماعتوں کے بیشتر سرکردہ لیڈروں نے اپنے حامیوں کے ہمراہ آج ضلع کلکٹریٹس پہنچ کر پرچہ نامزدگیاں داخل کیں۔ امیدواروں نے پرچہ نامزدگیاں داخل کرنے سے پہلے بڑے پیمانہ پر ریالیاں نکالیں۔ ان میں حلقہ لوک سبھا سکندرآباد سے ٹی آرایس کے امیدوار ٹی سائی کرن، بی جے پی امیدوار جی کشن ریڈی، کانگریس امیدوار انجن کمار یادو شامل ہیں۔ چیوڑلا حلقہ سے بی جے پی اور ٹی آر ایس امیدوار بی جناردھن ریڈی، ڈاکٹر جی رنجیت ریڈی نے پرچہ نامزدگی داخل کی۔

محبوب نگر حلقہ سے کانگریس امیدوار ومشی چند ریڈی اور بی جے پی امیدوار و سابق وزیر ڈی کے ارونا انتخابی میدان میں ہیں جنھوں نے پرچہ نامزدگی داخل کئے۔ کانگریس امیدوار مدھو یاشکی گوڑ اور بی جے پی امیدوار ڈی اروند نے نظام آباد لوک سبھا حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کی۔ کانگریس امیدوار جی انیل کمار اور بی جے پی امیدوار رگھونندن راؤ نے میدک لوک سبھا حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کئے۔ سابق وزیر و کانگریس امیدوار پونم پربھاکر اور بی جے پی امیدوار بی سنجے کمار نے کریم نگر حلقہ سے پرچہ جات نامزدگی داخل کئے۔

ٹی آر ایس امیدواروں پی دیاکر اور جی ناگیش نے بالترتیب ورنگل اور عادل آباد حلقوں سے پرچہ نامزدگی داخل کئے۔ کھمم حلقہ سے ٹی آر ایس امیدوار ناما ناگیشور راؤ اور کانگریس امیدوار رینوکا چودھری نے پرچہ نامزدگی داخل کئے۔ ٹی آر ایس امیدوار ومشی ریڈی نرسمہا ریڈی اور سی پی ایم امیدوار ملو لکشمی نے نلگنڈہ حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کئے۔ ناگر کرنول لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی امیدوار بی یسوپو، انڈین پرجا بندھو پارٹی امیدوار وی امرناتھ، آزاد کے شرت نے بھی پرچہ نامزدگی داخل کئے۔ بی جے پی رکن کونسل این رام چندر راؤ نے ملکاجگری لوک سبھا حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ تلنگانہ تلگودیشم نے موجودہ لوک سبھا حلقوں سے دوری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کے ریاستی صدر ایل رمنا نے حیدرآباد میں ایک ریلیز میں یہ بات بتائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔