پہلا مرحلہ: شام پانچ بجے تک یو پی میں میں 60 اور بہار میں 50 فیصد ووٹنگ درج

عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت جمعرات کو مغربی اترپردیش کی آٹھ سیٹوں کے لئے ہورہے ووٹنگ میں شام پانچ بجے تک معمولی جھڑپوں کے درمیان تقریبا 60 فیصدی لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت جمعرات کو مغربی اترپردیش کی آٹھ سیٹوں کے لئے ہورہے ووٹنگ میں شام پانچ بجے تک معمولی جھڑپوں کے درمیان تقریبا 60 فیصدی لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس کے علاوہ بہار میں 50 فیصد، تلنگانہ میں 60.57 فیصد، میگھالیہ میں 62 فیصد، منی پور میں 78.20 فیصد، لکش دیپ میں 65.9 فیصد اور آسام میں 68 فیصد پولنگ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اتر پردیش میں سخت سیکورٹی کے درمیان لوگوں نے تپتی دھوپ کی پرواہ کئے بغیر جمہوریت کے سب سے بڑے تیوہار میں حصہ لیا۔ نوجوانوں میں رائے دہی کے لئے خاصا جوش دیکھنے کو ملا وہیں سن رسیدہ افراد نے کڑی دھوپ میں پولنگ بوتھ پہنچ کر جمہوریت کی اہمیت کا پیغام دیا۔
الیکشن کمیشن آفس سے موصول اطلاع کے مطابق دوپہر پانچ بجے تک سہارنپور میں63.76، کیرانہ میں 60، مظفر نگر میں 60.80، بجنور میں 60.60، میرٹھ میں 59.40، باغپت میں 60.40، غازی آباد میں 55.20 اور گوتم بدھ نگر میں 58 فیصدی ووٹنگ ہوئی۔ ووٹر شام چھ بجے تک اپنی راہے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔

یو پی میں پہلے مرحلے کے تحت جن آٹھ سیٹوں پرانتخابات ہورہے ہیں بی جے پی نے 2014 کے عام انتخابات میں ساری سیٹوں پر جیت کا پرچم لہرایا تھا۔ حالانکہ گذشتہ سال ہوئے ضمنی انتخابات میں کیرانہ پارلیمانی سیٹ پر یو پی اتحاد کی امیدوار تبسم حسن نے کامیابی درج کی تھی۔

کیرانہ پارلیمانی حلقے کے کاندھلا علاقے میں مقامی افراد نے الیکشن ملازمین پر خاص پارٹی کو ووٹ ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگا مہ کیا۔ اس دوران بھیڑ میں موجود کچھ شرپسند عناصر نے پتھراؤ کیا۔ لیکن سیکورٹی افسران نے اپنی مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو ناکام کردیا۔ اس کے بعد مقامی افراد نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا لیکن ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور سینئر افسران کے سمجھانے پر ووٹنگ دوبارہ شروع ہوگئی۔

مظفر نگر میں سابق وزیر اور رکن پارلیمان سنجیو بالیان نے اقلیتی سماج کی خواتین کے حجاب میں ووٹ ڈالنے پر اعتراض کیا۔ ان کا الزام تھا کہ برقعے کی آڑ میں فرضی ووٹنگ کی جارہی ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی حامیوں نے ہنگامہ کیا ۔

مظفر نگر میں بڑھانہ کے شخاوت پور گاؤں میں فرضی ووٹنگ کے سلسلے میں بی جے پی اور آر ایل ڈی کے کارکنوں میں مارپیٹ ہوئی۔ ادھر بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) حامیوں نے ای وی ایم میں خرابی کا الزام لگاتے ہوئے جم کر ہنگامیہ کیا۔ لیکن الیکشن ملازمین نے اسے افواہ قرار دیتے ہوئے سبھی مشینوں کودرست قرار دیا۔

گوتم بدھ نگر میں ’’نمو فوڈ‘‘ لکھے کھانے کے پیکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے اپوزیشن پارٹیوں کے حامیوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔ اس بارے میں حالات کو بے قابو ہوتا دیکھ سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ ویبھو کرشان نے کہا کہ پولیس ملازمین کے لئے نوئیڈا کے ایک ریسٹورنٹ سے کھانے کے پیکٹ منگائے گئے تھے اس ہوٹل کا نام ’نمو‘ ہے۔ اس کا سیاسی رخ دینا ٹھیک نہیں ہے۔ ہنگامہ کرنے والوں کے سامنے اس بات کو واضح کردیا گیا ہے۔

پہلے مرحلے کے تحت96ا میدوار انتخابی میدان میں ہیں جن میں سے سہارنپور میں 11، کیرانہ میں 13 مظفرنگر میں10، بجنور میں 13، میرٹھ میں 11 باغپت میں 13، غازی آباد میں 12 اور گوتم بدھ نگر میں 13 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔اس مرحلے میں مجموعی رائے دہندگان کی تعداد ایک کروڑ 52 لاکھ 68 ہزار56 ہے جن میں 73 ہزار سے زیادہ رائے دہندگان ایسے ہیں جو پہلی بار اپنے حق راہے دہی کا استعمال کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔