الیکشن نہیں لڑ پائیں گے ہاردک پٹیل! ہائی کورٹ سے عرضی خارج

گجرات ہائی کورٹ نے کانگریس میں حال ہی میں شامل ہوئے پاٹیدار آرکشن آندولن سمیتی کے سابق لیڈر ہاردک پٹیل کو راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے نچلی عدالت سے ملی انکی سزا پر روک لگانے سے متعلق عرضی خارج کر دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

احمدآباد: گجرات ہائی کورٹ نے کانگریس میں حال ہی میں شامل ہوئے پاٹیدار آرکشن آندولن سمیتی کے سابق لیڈر ہاردک پٹیل کو راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے نچلی عدالت سے ملی انکی سزا پر روک لگانے سے متعلق عرضی خارج کر دی۔ ہاردک نے گزشتہ 8 مارچ کو یہ عرضی عدالت میں اس لیے دی تھی تا کہ انکے لوک سبھا انتخاب لڑنے میں کوئی دقت نہ آئے۔

جسٹس اے جی اوریزی کی عدالت نے اس معاملہ میں سماعت کل جمعرات کو ہی مکمل کرلی تھی اور آج اپنا فیصلہ سنایا۔ ہاردک پٹیل کے وکیل آئی ایچ سید اور رفیق لوکھنڈ والا اور سلیم سید کی دلیل تھی انکے موکل کے خلاف نچلی عدالت نے بغیر ثبوت کےہی سزا دے دی ہے۔ انھوں نے یہ بھی دلیل دی تھی کہ قتل غیر امد کے ایک معاملہ میں سزاکے بعد رکن پارلیمان کا عہدہ گنوانے والے پنجاب کے وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو سپریم کورٹ سے ملی راحت کے طرز پر ہاردک کوراحت ملے۔

سرکاری وکیل نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہاردک کے معاملہ کا موازنہ سدھو کے معاملہ سے نہیں ہوسکتا۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ہاردک اب کیا قدم اٹھائیں گے لیکن اب لگتا ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

ہاردک پٹیل کے ایک وکیل سلیم ایم سید نے یواین آئی کو بتایا کہ عدالت کے فیصلہ کا تفصیلی مطالعہ کیا جائیگا لیکن وہ ہاردک کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی صلاح دیں گے۔ کل سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے کہا تھا کہ ہاردک کے خلاف تقریبا ڈیڑھ درجن معاملے ہیں ۔قانون توڑنے والے کو قانون بنانے والا نہیں بناناچاہئے ۔سماجی خدمت کے لیے ایم ایل اے یاایم پی بننا ضروری نہیں ہے ۔ہاردک کے برتاؤسے واضح ہے کہ وہ قانون کا احترام نہیں کرتے اور انھیں ملی ضمانت کی شرائط کی بھی وہ خلاف ورزی کرتے رہے ہیں۔

یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کانگریس پارٹی کب تک جام نگر سیٹ ،جہاں سے انتخاب لڑنے کی خواہش ہاردک نے ظاہر کی تھی ، کے لیے کسی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کرتی ہے ۔ریاست کی سبھی 26سیٹوں پر ایک ساتھ 23اپریل کو تیسرے مرحلہ میں پولنگ ہوگی ۔اس کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کاعمل کل ہی شروع ہوگیاہے اور چاراپریل تک جاری رہے گا۔ہاردک گزشتہ 12مارچ کو کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔