جمشید پور:بی جے پی کی راہ مشکل، اتحاد کا پلڑا بھاری

اس بار کے انتخابات کی خاصیت یہ ہے کہ کمار جے وی ایم چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو چکے ہیں اور اس وقت جھارکھنڈ کانگریس کے صدر ہیں۔ شہر میں ان کی خاصی مقبولیت ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جمشید پور: جھارکھنڈ کی انتہائی اہم جمشید پور لوک سبھا سیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لئے 2014 کی جیت کو دوہرانا مشکل ہوگا اور اسے اپوزیشن اتحاد سے سخت ٹکر مل سکتی ہے۔

اس سیٹ پر بی جے پی نے موجودہ رکن پارلیمنٹ ودیت برن مہتو کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے۔ وہیں اپوزیشن اتحاد کی جانب سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم ) نے سرائے کلا سے موجودہ رکن اسمبلی چمپائی سورین کو امیدوار بنایا ہے۔ ’كولهان ٹائیگر‘ کے نام سے مشہور سورین کی حلقے میں اچھی مقبولیت ہے اور ایک محنت کش لیڈر کے طور پر ان کی پہچان ہے۔ عام آدمی پارٹی پہلی بار اس سیٹ پر قسمت آزمانے اور حلقہ میں اپنی شناخت قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس نے آر ٹی آئی کارکن دنیش مہتو کو میدان میں اتارا ہے۔

ملک کا پہلے اور بڑا صنعتی شہر جمشید پور میں سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں مہتو نے اپنے نزدیکی حریف اور جھارکھنڈ وکاس مورچہ (جے وی ایم) کے اس وقت کے لیڈر اجے کمار کو تقریباً ایک لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی ۔ کل 10 لاکھ 49 ہزار 783 ووٹ پڑے تھے جن میں بی جے پی کے کھاتے میں چار لاکھ 64 ہزار 153 اور جے وی ایم کے کھاتے کے میں تین لاکھ 64 ہزار 277 ووٹ آئے تھے۔

اس بار کے انتخابات کی خاصیت یہ ہے کہ کمار جے وی ایم چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو چکے ہیں اور اس وقت جھارکھنڈ کانگریس کے صدر ہیں۔ شہر میں ان کی خاصی مقبولیت ہے۔ اس طرح اس مرتبہ جےایم ایم کے روایتی قبائلی ووٹ کے ساتھ بڑی تعداد میں باہر سے آکر روزی روٹی کمانے کے لئے یہاں بسنے والے مختلف ریاستوں کے لوگوں کے ووٹ بھی اس کے حق میں جا سکتے ہیں۔

انڈین پولس سروس کے سابق افسر کمار 1994 سے 1996 میں جمشید پور کے پولس سپرنٹنڈنٹ رہے تھے اور شہر میں اس وقت جاری گینگ وار ختم کرنے کے لئے انہیں جانا جاتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے پولس کی نوکری چھوڑ کر ٹاٹا موٹرزجمشید پور میں سینئر ایگزیکٹو کا عہدہ قبول کر لیا۔ بعد میں ٹاٹا موٹرز چھوڑ کر سیاست میں آ گئے۔ سال 2011 میں بی جے پی کے لیڈر ارجن منڈا کے وزیر اعلی بننے کے بعد لوک سبھا سیٹ کے لئے ہوئے ضمنی انتخابات میں وہ جے وی ایم امیدوار کے طور پر فاتح رہے تھے۔

جمشید پور کی سیٹ پر روایتی طور پر مزدور لیڈروں یا قبائلی لیڈروں کا قبضہ رہا ہے۔ تاہم سال 2011 کے ضمنی انتخاب میں کمار اور 1996 کے انتخابات میں ٹی وی سیریل مہابھارت میں بھگوان کرشن کے کردار نبھانے والے نتیش بھاردواج اس سیٹ سے جیت چکے ہیں۔

یہ سیٹ پہلی بار 1957 کے انتخابات میں وجود میں آئی اور کانگریس کے موہندر کمار گھوش یہاں سے فاتح ہوئے تھے۔ اس کے بعد 1962 میں بھارتی کمیونسٹ پارٹی، 1967 اور 1971 میں کانگریس، 1977 میں بھارتیہ لوک دل، 1980 میں جنتا پارٹی، 1984 میں کانگریس، 1989 اور 1991 میں جے ایم ایم، 1996، 1998 اور 1999 میں بی جے پی، 2004 میں اور 2007 کے ضمنی انتخابات میں جے ایم ایم، 2009 میں بی جے پی، 2011 کے ضمنی انتخابات میں جےوی ایم اور 2014 میں بی جے پی نے یہاں اپنا پرچم لہرایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Apr 2019, 11:10 PM