علی اور بجرنگ بلی کے اتحاد سے بہتر نتیجہ آنے والا ہے: مایاوتی

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ علی اور بجرنگ بلی دونوں ہمارے اپنے ہیں ان میں کوئی غیر نہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بدایوں: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ علی اور بجرنگ بلی دونوں ہمارے اپنے ہیں ان میں کوئی غیر نہیں۔

مایاوتی سنیچر کو مجریا میں بدایوں پارلیمانی حلقے سے اتحاد کے ایس پی امیدوار و اکھلیش یادو کے چچیرے بھائی دھرمیندر یادو کی حمایت میں منعقد ریلی سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے علی کے علاوہ سبھی کا ووٹ لینے کا دم بھرتے ہیں۔ تو میں ان کو جواب دینا چاہوں گی کہ علی بھی ہمارے ہیں اور بجرنگ بلی بھی ہمارے ہیں ہمارے لئے دونوں عزیز ہیں اور ہمیں دونوں چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ خاص کر بجرنگ بلی تو دلت ذات سے جڑے ہوئے ہیں ان کی ذات کی کھوج بھی وزیر اعلی نے ہی کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بجرنگ بلی بنواسی اور دلت تھے۔ ہم تو یوگی جی کے شکر گذار ہیں کہ انہوں نے اس ضمن میں خاص اطلاع دی۔ اب علی اور بجرنگ بلی کے اتحاد سے کافی اچھا نتیجہ آنے والا ہے۔

بی ایس پی سپریمونے کہا کہ آزادی کے بعد سے کانگریس پارٹی اقتدار میں رہی وہ اپنے غلط کاموں کے وجہ سے مرکز اور زیادہ تر ریاستوں میں اقتدار سے باہر ہے۔ اسی طرح سے بی جے پی بھی سرمایہ کاروں کی مدد کرتی ہے اور وہ اس بار کسی بھی قیمت پر اقتدار میں نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بار چوکیدار کا نیا ناٹک بھی نہیں چلے گا۔

مایاوتی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غریبوں، مزدوروں، کسانوں، دلتوں، مسلموں، اور کاروباریوں کو اچھے دن دکھانے کے وعدے کئے تھے، لیکن ایک چوتھائی کام بھی نہیں ہوا۔ وہ اب اس جانب سے عوام کا دھیان بھٹکانے کے لئے قسم قسم کے ہتھکنڈے اپنا کر عوام کو گمراہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت میں بوفورس گھپلہ ہوا تو بی جے پی حکومت میں رافیل گھپلہ ہوا۔ ملک کی سرحدیں محفوظ نہیں ہیں۔ آئے دن دہشت گردانہ حملے ہوتے رہتے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت پراپنی ناکامیوں کو چھپانے ، اپوزیشن کو دبانے و دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لئے سی بی آئی۔ ای ڈی وغیرہ کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔