لوک پال نے مہوا موئترا معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کو منظوری دے دی: نشی کانت دوبے

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ان کی ہی شکایت پر ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کے خلاف قومی سیکورٹی سے کھلواڑ کرنے پر سی بی آئی جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مہوا موئترا / آئی اے این ایس</p></div>

مہوا موئترا / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پارلیمنٹ میں پیسہ یا تحفہ لے کر سوال پوچھنے کے الزامات کا سامنا کر رہی ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ اب اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کے ہاتھوں میں دے دی گئی ہے جو مہوا موئترا کے لیے اچھی خبر نہیں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کے روز لوک پال نے معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کو منظوری دی ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس سلسلے میں جانکاری دی۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ان کی ہی شکایت پر ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کے خلاف قومی سیکورٹی سے کھلواڑ کرنے پر سی بی آئی جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ رشوت لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھے جانے کو لے کر پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی پہلے ہی جانچ کر رہی ہے۔ نشی کانت دوبے کا الزام ہے کہ مہوا موئترا نے پی ایم مودی اور اڈانی گروپ کو ہدف بنانے کے لیے کاروباری درشن ہیرانندانی سے رشوت لی ہے۔ ان پر الزام یہ بھی ہے کہ مہوا موئترا نے رازداری کے ساتھ رکھنے والے پارلیمانی لاگ اِن کا پاسورڈ ایک کاروباری کے ساتھ شیئر کیا تھا۔ اس معاملے میں خود متعلقہ کاروباری نے ایک حلف نامہ جاری کر جانکاری دی تھی کہ پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے مہوا موئترا کی جو لاگ اِن آئی ڈی ہے، اس کا پاسورڈ ان کے پاس بھی تھا۔

اس سے قبل مغربی بنگال بی جے پی صدر سوکانت مجومدار نے ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا پر ان کے خلاف سوال کے لیے رشوت کے الزامات کو لے کر حملہ کیا تھا۔ ساتھ ہی یہ تنبیہ بھی دی تھی کہ انھیں بغیر کسی ڈرامہ کے اخلاقیات کمیٹی کی میٹنگ میں شامل ہونا چاہیے۔ سوکانت مجومدار نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹی ایم سی کے سبھی بدعنوان اراکین کو جیل جانا پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔