کیا مہوا موئترا کی مشکلات بڑھیں گی؟ اسپیکر نے نشی کانت کی شکایت اخلاقیات کمیٹی کو بھیج دی

بی جے پی ایم پی نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا میں موئترا کی طرف سے پوچھے گئے 61 سوالات میں سے 50 اڈانی گروپ پر مرکوز تھے ۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کی ترنمول کانگریس لوک سبھا رکن مہوا موئترا کے خلاف سوال پوچھنے کے بدلے رشوت لینے کی شکایت ایوان زیریں کی اخلاقیات کمیٹی کو بھیج دی ہے۔نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق یہ اطلاع  ذرائع نےدی ہے۔

بی جے پی ایم پی نے 15 اکتوبر کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا تھا، جس میں موئترا پر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے ایک صنعتکار سے رشوت لینے کا الزام لگایا تھا۔ مہوا نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور برلا پر زور دیا کہ وہ الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں۔ لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کے چیئرمین بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ونود کمار سونکر ہیں۔


نشی کانت دوبے نے برلا کو لکھے ایک خط میں ممبر پارلیمنٹ (لوک سبھا) مہوا موئترا پر استحقاق کی خلاف ورزی، ایوان کی توہین اور تعزیرات ہند کی دفعہ اے۔ 120 کے تحت ایک جرم میں براہ راست ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔

دوبے نے ایک وکیل کی طرف سے موصول ہونے والے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وکیل نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر اور ایک تاجر کے درمیان رشوت کے لین دین کے ثبوت شیئر کیے ہیں۔ بی جے پی ایم پی نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا میں ان (موئترا) کی طرف سے پوچھے گئے 61 سوالات میں سے 50 اڈانی گروپ پر مرکوز تھے ۔ اڈانی گروپ ان پر لگائے گئے الزامات کی مذمت کرتا رہا ہے۔


دوبے کا براہ راست نام لیے بغیر، موئترا نے ان پر جوابی حملہ کرنے کے لیے X پر کئی پیغامات پوسٹ کیے اور اڈانی گروپ پر تازہ حملہ کیا۔ انہوں نے کہا تھا، "فرضی ڈگری والے اور بی جے پی کے دیگر لیڈروں کے خلاف مراعات کی خلاف ورزی کے کئی مقدمات زیر التوا ہیں۔ لوک سبھا اسپیکر کے ذریعہ ان کے نمٹانے کے بعد میرے خلاف کسی بھی تحریک کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔