پارلیمنٹ کو ’بندروں‘ سے خطرہ، سرمائی اجلاس سے قبل جاری کیا سرکولر

لوک سبھا سیکریٹریٹ کے جاری کردہ سرکولر میں کہا گیا ہے کہ اگر بندر آپ کی گاڑی (بالخصوص بائیک) سے ٹکرائے تو وہاں رکے نہیں، بلکہ اسے نظر انداز کرتے ہوئے آگے بڑھ جائیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پارلیمنٹ کا ایک مہینے کا سرمائی اجلاس 11 دسمبر سے شروع ہو جائے گا لیکن اجلاس شروع ہونے سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس اور احاطہ کے نزدیک بندروں نے دہشت پھیلائی ہوئی ہے۔ بندروں کے خوف کے پیش نظر لوک سبھا سیکریٹریٹ کو ایک سرکولر جاری کرنا پڑا ہے۔

سیکریٹریٹ کے جاری کردہ سرکولر میں صلاح دی گئی ہے کہ وہ بندروں سے نظریں نہ ملائیں اور نہ ہی ان کی طرف دیکھیں۔ سرکولر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوئی بندر یا اس کے بچے اگر سڑک پار کر رہے ہوں تو ان کے نزدیک نہ جائیں۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس احاطہ اور اس سے ملحقہ عمارتوں کے علاوہ راشٹرپتی بھون، نارتھ بلاک اور ساؤتھ بلاک پر بندروں کے حملہ کا خطرہ ہر وقت بنا رہتا ہے۔ کسی تنظیم کے پاس اس امر کا ڈیٹا موجود نہیں ہے کہ دہلی میں بندروں کی تعداد کتنی ہے۔ پھر بھی بندر جگہ جگہ نظر آ جاتے ہیں، جو گھروں میں توڑ پھوڑ کرتے ہیں اور لوگوں کو خوف زدہ کرتے ہیں، اکثر یہ بندر لوگوں سے ان کے کھانے پینے کی چیزیں بھی چھین کر بھاگ جاتے ہیں۔

لوک سبھا سیکریٹریٹ کے سرکولر کے مطابق، ’’بندر آپ کی گاڑی (بالخصوص بائیک) سے ٹکرائے تو وہاں رکیں نہیں۔ بندر کھو کھو کی آواز نکالے تو بالکل نہ گھبرائیں۔ بندر کو نظر انداز کریں اور آگے بڑھ جائیں۔ جب بندر کے قریب سے گزریں تو ہلکے قدموں سے چلیں۔ انہیں پریشان یا تنگ نہ کریں۔ انہیں اکیلا چھوڑ دیں گے تو وہ آپ کو اکیلا چھوڑ دیں گے۔‘‘

سرکولر میں مزید کہا گیا ہے کہ بندروں کو مارنا نہیں چاہیے۔ ہاں اگر گھر اور گارڈن میں بندر آ جائیں تو انہیں زمین پر چھڑی مار کر بھگائیں۔ وہاں کچھ سال قبل ایم سی ڈی نے لوٹینس زون سے بندروں کو منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا، لیکن یہ منصوبہ بری طرح ناکام رہا تھا۔ علاوہ ازیں مقامی لوگوں نے بھی بندروں کو زبردستی منتقل کرنے پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Nov 2018, 6:08 PM