3 کروڑ مسلمان، 4 کروڑ دلت ’اہل ووٹر‘ انتخابی فہرست سے باہر، جانیں کیسے ہوں گے درج؟

حیدرآباد کی ایک سوفٹویئر کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ ملک کے 12.7 کروڑ ووٹر عام انتخابات کے دوران اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے سے محروم رہ جائیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

آشوتوش شرما

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے انجینئر خالد سیف اللہ نے دعوی کیا ہے کہ تین کروڑ مسلمانوں اور 4 کروڑ دلتوں سمیت ملک بھر کے 12 کروڑ 70 لاکھ اہل ووٹر ایسے ہیں جن کے نام ووٹر لسٹ سے غائب ہیں۔

جن ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ میں شامل نہیں ہیں، ان میں زیادہ تر اکثریت کے پاس ووٹر آئی ڈی کارڈ موجود ہیں، ان لوگوں کے نام متعلقہ افسران کی لاپروائی یا پھر کسی سازش کی وجہ سے ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کیے گئے ہیں۔

خالد سیف اللہ کی تحقیق کے مطابق رواں سال فروری کے اواخر تک ملک کے 25 فیصد مسلمانوں اور 20 فیصد دلتوں سمیت ملک کے 15 فیصد اہل ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے غائب ہیں۔

’رے لیبس‘ نامی سوفٹویئر کمپنی کے 38 سالہ سی ای او (چیف ایکزیکیوٹیو آفیسر) خالد سیف اللہ کی یہ کوشش ہے کہ ملک کے تمام اہل ووٹر پارلیمانی انتخابات کے دوران اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں، اس کے لئے وہ ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔ خالد سیف اللہ نے اس کے لئے ’مسنگ ووٹر ایپ‘ نامی اپلیکیشن دریافت کی ہے، جو ہزاروں ایسے لوگوں کی مدد کر رہی ہے جن کے پاس ووٹر آئی ڈی کارڈ تو موجود ہیں لیکن ان کے نام ووٹر لسٹوں میں درج نہیں ہیں۔

گجرات میں بے ضابطگیاں

خالد سیف اللہ نے کہا، ’’سال 2014 میں پارلیمانی انتخابات کے دوران گجرات میں یہ خبر منظرعام پر آئی تھی کہ لاکھوں مسلمانوں کے نام ووٹر لسٹ غائب تھے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’اس کے بعد سال 2017 کے اسمبلی انتخابات کے دوران بھی لاکھوں مسلمانوں کے نام ووٹر لسٹ سے منقطع کر دیئے گئے۔ میں نے جب اس معاملہ کی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ کم از کم 16 اسمبلی حلقہ انتخابات ایسے تھے جہاں پر مسلمانوں کے نام ووٹر لسٹ سے غائب کیے گئے تھے۔ ان تمام نشستوں پر بی جے پی کے امیدواروں کی 3000 ووٹوں سے بھی کم فرق سے جیت ہوئی تھی۔ ‘‘

خالد سیف اللہ سوال کرتے ہوئے کہتے ہیں، ’’جب میں نے ووٹر لسٹوں کا جائزہ لیا تو کچھ مزید انکشافات ہوئے۔ مثلاً گودھرا میں 1800 سے زیادہ خاندانوں میں سے ہر ایک خاندان کا محض ایک ووٹر درج پایا گیا۔ کیا یہ ممکن ہے؟ دوسرے تمام ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے کہاں غائب ہو گئے؟‘‘

خالد کے بقول اس کے بعد انہوں نے ایک ’موبائل ایپ ‘ تیار کرنے کی سمت میں کام کرنا شروع کر دیا جو لسٹ سے غائب ووٹروں کی مدد کر سکے۔ ان کے مطابق ایپ کے ذریعے تمام حلقہ انتخابات کے تحت آنے والی سڑکوں کے نام، خاندانوں کی تعداد اور ہر خاندان کے رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد معلوم کی جا سکتی ہے۔

خالد سیف اللہ نے کہا، ’’ٹیکنالوجی کے ذریعہ سے حیدرآباد میں بیٹھ کر دہلی کے اوکھلا میں واقعہ غفار منزل کے ان ووٹروں کی معلومات حاصل کر سکتا ہوں جن کے نام ووٹر لسٹ میں موجود نہیں ہیں‘‘۔

اہل ووٹر اپنا نام ووٹر لسٹ میں کس طرح درج کرا سکتا ہے، دیکھیں!

انہوں نے بتایا، ’’اس ایپ کا استعمال ووٹر لسٹ سے غائب ووٹروں کی شناخت کرنے، کسی خاندان کا سروے کرانے، نیا ووٹر آئی ڈی کارڈ حاصل کرنے اور آن لائن رجسٹریشن کرنے کے لئے کیا جا سکتا ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’مسنگ ووٹرس ایپ کو گوگل پلے اسٹور سے براہ راست ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے یا پھر 8099683683 نمبر پر مس کال کر کے اس کا لنک حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */