کانگریس کے انتخابی منشور میں موجود 15 سب سے اہم وعدے جو لائیں گے انقلاب

کانگریس نے لوک سبھا انتخاب کے لیے اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا ہے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے اگلے سال مارچ تک 22 لاکھ ملازمت دینے اور کسانوں کے لیے الگ بجٹ لانے کا وعدہ کیا جو خوش آئند ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے لوک سبھا انتخاب 2019 کے لیے پارٹی کا انتخابی منشور جاری کر دیا ہے۔ اس میں غریبوں کے لیے ’نیائے‘ منصوبہ یعنی 72 ہزار روپے سالانہ دیے جانے سے لے کر آئندہ سال مارچ تک 22 لاکھ ملازمت دینے اور کسانوں کے لیے الگ سے بجٹ لانے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔ اس انتخابی منشور میں کئی وعدے کیے گئے ہیں لیکن ’قومی آواز‘ کے قارئین کے لیے پیش ہے وہ 15 اہم وعدے جو ملک میں انقلاب لانے کی قوت رکھتے ہیں۔

1- کم از کم آمدنی منصوبہ (نیائے)

سبھی ہندوستانیوں کو عزت کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع دینے کے لیے کانگریس کم از کم آمدنی منصوبہ یعنی ’نیائے‘ نافذ کرے گی۔ اس منصوبہ کے تحت ملک کے سب سے غریب 20 فیصد خاندانوں کو ہر سال 72 ہزار روپے ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جائیں گے۔ یہ پیسہ جہاں تک ممکن ہوگا فیملی میں موجود خاتون کے اکاؤنٹ میں ڈالا جائے گا۔

2- ملازمت

کانگریس نے وعدہ کیا ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو ملازمت دینا اس کی پہلی ترجیح ہوگی۔ نوجوانوں کو سرکاری اور پرائیویٹ دونوں سیکٹر میں ملازمتیں دی جائیں گی۔ کانگریس نے کہا کہ وہ 34 لاکھ ملازمت سرکاری شعبہ میں دے گی۔ اس کے لیے کانگریس نے تین متبادل دیئے ہیں۔ پہلا ہے مرکزی حکومت میں خالی پڑے 4 لاکھ عہدوں پر مارچ 2020 تک تقرری۔ دوسرا ہے ریاستی حکومتوں کو ان کے یہاں خالی پڑے 20 لاکھ عہدوں پر تقرری کرانے کی کوشش کرنا۔ اور تیسرا ہے ہر گرام پنچایت اور مقامی کونسل میں تقریباً 10 لاکھ ’سیوا متر‘ کے عہدوں پر تقرری۔

اس کے علاوہ کانگریس نے پرائیویٹ سیکٹر کو بھی ملازمت دینے کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ ملازمت پیدا کرنے اور خواتین کو ملازمت دینے والے کاروباروں کو انعام بھی دیا جائے گا۔ ایسے سبھی کاروبار جس میں کام کرنے والوں کی تعداد 100 یا زیادہ ہوگی، انھیں اپنے یہاں ٹریننگ پروگرام شروع کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔

3- فلاح برائے کسان اور زراعتی مزدور

ملک کے کسانوں کو کانگریس قرض معافی سے آگے لے جا کر قرض سے پاک بنانے کا راستہ دکھائے گی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ یہ کام فصلوں کی مناسب قیمت دے کر، لاگت میں کمی لا کر اور تنظیمی قرض آسان بنا کر پورا کرے گی۔ کانگریس کا وعدہ ہے کہ جس طرح پہلے ریلوے کا بجٹ الگ سے آتا تھا، اسی طرح کسانوں کا بجٹ بھی وہ الگ سے لائے گی۔ اس کے علاوہ زراعتی ترقی اور منصوبہ کے لیے ایک مقامی نیشنل کمیشن کا قیام کیا جائے گا۔

4- سبھی کو صحت خدمات

کانگریس کا وعدہ ہے کہ ملک کے ہر شہری کو بہتر اور معیاری صحت خدمات ملنی چاہئیں۔ اس کے لیے کانگریس نے ’صحت کا حق‘ قانون لانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے سبھی ہندوستانیوں کو مفت صحت صلاح، او پی ڈی سہولت، مفت دوائیں اور اسپتال میں داخل ہونے کا خرچ ملے گا۔ اس کے لیے سرکاری اسپتالوں اور فہرست بند اسپتالوں کا استعمال کیا جائے گا۔ کانگریس نے صحت پر بجٹ کو دوگنا کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے 24-2023 تک جی ڈی پی کا 3 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

5- جی ایس ٹی 2.0

کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں جی ایس ٹی کو آسان اور سہل بنانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ منشور میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کی حکومت بننے پر جی ایس ٹی کو آسان کیا جائے گا اور صرف ایک ٹیکس ہوگا۔ ایکسپورٹ زیرو ریٹنگ اور ضرورت کی چیزوں کو ٹیکس کے دائرے سے باہر رکھنے کی بات بھی کانگریس نے کی ہے۔ منشور میں جی ایس ٹی سے حاصل ہونے والے خزانے کو پنچایت اور نگر پالیکا میں بانٹنے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔

6- مسلح فوج اور نیم فوجی دستوں پر خصوصی توجہ

کانگریس این ڈی اے حکومت کے تحت دفاعی خرچ میں تخفیف کی روش کو بدلے گی اور مسلح افواج کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے اسے بڑھائے گی۔ کانگریس نے وعدہ کیا ہے کہ مسلح افواج کے سبھی تجدید پروگراموں کو شفاف طریقے سے آگے بڑھایا جائے گا۔ ساتھ ہی نیم فوجی دستوں اور ان کے خاندانوں کے لیے سماجی سیکورٹی، تعلیم اور صحت خدمات میں بہتری کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

7- ہر بچے کے لیے بہتر تعلیم

کانگریس نے بارہویں کلاس تک اسکولی تعلیم مفت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ پہلی سے 12ویں تک پڑھائی بھی سبھی کے لیے لازمی ہوگی۔ سبھی اسکولوں کو بنیادی سہولیات دی جائیں گی اور ان میں اہل اساتذہ کا انتظام کیا جائے گا۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے 24-2023 تک جی ڈی پی کا 6 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جائے گا۔

8- خواتین کی عزت

کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں 17ویں لوک سبھا کے پہلے سیشن میں ہی خواتین ریزرویشن بل کو پاس کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس بل کے پاس ہو جانے کے بعد سے 33 فیصد لوک سبھا سیٹ خواتین کے لیے محفوظ ہوگیں۔ مرکزی حکومت کی ملازمتوں میں بھی خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن ہوگا۔

9- قبائلیوں کے لیے منصوبہ

حقوق جنگلات ایکٹ 2006 کو نافذ کرنا، درج فہرست قبائل ایکٹ کے تحت ان کے اختیارات کی حفاظت اور ان کی آمدنی میں بہتری کے لیے کم از کم حمایتی رقم دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

10- سب کو گھر کا حق

سبھی دیہی باشندوں کے پاس گھر ہو، اس کے لیے ہوم اسٹیڈ ایکٹ کو پاس کیا جائے گا۔ اس کے تحت دیہی باشندوں کو گھر بنانے کے لیے زمین دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔

11- نفرت پر مبنی جرائم کا خاتمہ

کانگریس کا الزام ہے کہ این ڈی اے کے 5 سال کے دور میں ایس سی، ایس ٹی، خواتین اور اقلیتوں کے خلاف مظالم کئی گنا بڑھے ہیں۔ انتخابی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے کہ ایسے سبھی جرائم پر لگام لگایا جائے گا۔

12- آزادی

کانگریس نے ہندوستانی آئین میں موجود اقدار کو بنائے رکھنے اور اپنی آزادی کی حفاظت کرنے کا وعدہ کیا ہے جس میں غیر متفق لوگوں کی آزادی بھی شامل ہے۔ اس میں سبھی شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرنے کی بھی بات کہی گئی ہے۔

13- سبھی آئینی اداروں کا تحفظ

کانگریس نے سبھی بڑے آئینی اداروں جیسے آر بی آئی، ای سی آئی، سی آئی سی، سی بی آئی کے حقوق اور خودمختاری کو پھر سے بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس کا الزام ہے کہ این ڈی اے کے پانچ سالہ مدت کار میں ان اداروں کے وقار کو ٹھیس پہنچایا ہے۔ کانگریس نے منشور میں این ڈی اے حکومت کے ذریعہ شروع کیے گئے انتخابی بانڈ کو ختم کر ایک قومی فنڈ کے قیام کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے تحت سبھی منظور شدہ سیاسی پارٹیوں کے لیے انتخاب کے وقت فنڈ الاٹ کیا جائے گا۔

14- شہر کے لیے نئی پالیسی

کانگریس کا وعدہ ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد شہرکاری پر ایک وسیع پالیسی بنائی جائے گی۔ اس پالیسی میں شہر سے متعلق سبھی ایشوز کو شامل کیا جائے گا اور پھر اس کے حساب سے رہائش، آلودگی، فضائی تبدیلی، شہری ٹرانسپورٹیشن کا انتظام کیا جائے گا۔ گاؤں کے لیے بھی پالیسی بنائی جائے گی۔

15- ماحولیات اور فضائی تبدیلی

گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی تحفظ پر خاص دھیان دیا جائے گا۔ منشور میں فضائی آلودگی سے نمٹنے پر خاص توجہ دینے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جنگل میں رہنے والے جانور، آبی ذخائر، ندیوں اور ماحولیاتی تحفظ پر کام کرنے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے، تاکہ سبھی کو صاف پانی اور صاف ہوا مل سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔