لوک سبھا ڈپٹی اسپیکر معاملہ: ’پی ایم مودی کو جمہوریت پر بولنے کا کوئی حق نہیں‘، کھڑگے مرکزی حکومت پر حملہ آور

کانگریس صدر نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے سلوک سے ان کی ضد ظاہر ہوتی ہے۔ یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ ایک چھوٹا سا عہدہ بھی اپوزیشن کے کسی لیڈر کو نہیں دینا چاہتے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کے خالی عہدہ سے متعلق آج ایک بار پھر پی ایم مودی کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ وزیر اعظم بے وجہ جمہوریت کی باتیں کرتے ہیں۔ انھیں جمہوریت پر کسی بھی طرح کا بیان دینے کا حق نہیں ہے، کیونکہ انھوں نے اپنی دونوں ہی مدت کار میں لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کے عہدہ کو خالی رکھا۔ اب یہ تیسری مدت کار آ چکی ہے، لیکن وزیر اعظم کی طرف سے ابھی تک اس سمت میں کسی بھی طرح کا قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

کھڑگے نے کہا کہ آئین میں اس بات کا بخوبی ذکر کیا گیا ہے کہ لوک سبھا کے ڈپٹی اسپیکر کے کیا کام ہوں گے، ان کی کیا ذمہ داری ہوگی۔ ان کی تقرری کس طرح ہوگی، اس کے بارے میں بھی سب کچھ آئین میں بتایا گیا ہے۔ آئین میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو سب سے بڑی پارٹی ہو، اس کے کسی لیڈر کو ڈپٹی اسپیکر کی ذمہ داری دی جائے۔ لیکن افسوس، ابھی تک وزیر اعظم اس سمت میں کسی بھی طرح کا قدم اٹھاتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اس طرح سے پورا آئینی نظام مشکل میں نظر آ رہا ہے، جسے ہم لوگ کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کر سکتے ہیں۔


کانگریس صدر کھڑگے کا کہنا ہے کہ جب ہم اقتدار میں تھے، تب ہم نے خود ڈپٹی اسپیکر کے عہدہ کی ذمہ داری اپوزیشن لیڈر کو دی تھی۔ لیکن وزیر اعظم مودی کی طرف سے ابھی تک اس معاملے میں کوئی بھی اطمینان بخش قدم نہیں اٹھایا گیا ہے، جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غیر جمہوری طریقے سے اپنے کاموں کو کرتے ہیں، جسے ایک جمہوری نظام میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھ ہی وزیر اعظم کا یہ رویہ ان کی ضد بھی ظاہر کرتا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ایک چھوٹا سا عہدہ بھی اپوزیشن کے کسی لیڈر کو نہیں دینا چاہتے۔ اس طرح سے پورے جمہوری نظام کو اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ملکارجن کھڑگے نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہی میں نے وزیر اعظم کو خط لکھا، اس میں ڈپٹی اسپیکر کے خالی عہدہ کا تذکرہ کیا ہے۔ میں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس عہدہ کو جلد از جلد بھرا جائے۔ ساتھ ہی میں نے خط میں بھی لکھا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں آپ نے اس عہدہ کو بھرنے کی سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ وزیر اعظم کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ اس ملک میں آئین کے مطابق حکومت چلتی ہے اور آپ آئین سے بالاتر نہیں جا سکتے۔


واضح رہے کہ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے 10 جون کو وزیر اعظم کے نام ایک خط لکھا تھا۔ کھڑگے نے اس خط میں لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کے خالی عہدے پر اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔ انھوں نے خط میں یہ بھی کہا تھا کہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گزشتہ 2 لوک سبھا کی مدت کار میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ خالی رہا ہے، اور یہ فکر کی بات ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔